کرکٹ کے 2 روایتی حریف پاکستان اور بھارت پہلی بار آج ایشیا کپ کے فائنل میں مدمقابل آئیں گے، 41 سال سے جاری ایشین ایونٹ کی تاریخ میں پہلی بار فائنل میں دونوں ایک دوسرے کا آمنا سامنا کریں گے۔
ملٹی نیشن ایونٹس کے باہمی فائنل مقابلوں میں گرین شرٹس کا پلڑا بھاری ہے، ٹیم اب تک کھیلے گئے ایسے پانچ میں سے تین فائنلز میں کامیابی حاصل کر چکی ہے۔
اس سے قبل دونوں ٹیموں نے مجموعی طور پر 11 بڑے بین الاقوامی کرکٹ ٹورنامنٹس کے فائنلز کھیلے، جن میں پاکستان نے 7 بار فتح حاصل کی جب کہ بھارت نے 4 مرتبہ کامیابی چھینی۔
دونوں کے درمیان 1985 میں میلبرن میں کھیلے گئے ورلڈ چیمپئن شپ آف کرکٹ کے فائنل میں پاکستانی ٹیم کو بھارت کے ہاتھوں آٹھ وکٹ سے مات ہوئی تھی۔ اس میچ میں پاکستان کی قیادت جاوید میانداد کے ہاتھ میں تھی جب کہ بھارت کے کپتان سنل گواسکر تھے۔
اگلے برس سال 1986 میں شارجہ میں ہونے والے آسٹریل ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستان نے آخری گیند پر میانداد کے تاریخی چھکے سے ایک وکٹ سے فتح حاصل کی، جو کرکٹ کی تاریخ کے یادگار لمحات میں شمار ہوتا ہے۔
اسی وینیو پر 1991 اور 1994 میں شارجہ کے دونوں فائنلز میں پاکستان نے بھارت کو بالترتیب 72 اور 39 رنز سے شاندار جیت دی کر اپنا پلڑا بھاری کیا۔
1998 میں ڈھاکا میں ہونے والی تین فائنلز کی سیریز (سلور جوبلی کپ) میں بھارت نے پہلا اور تیسرا فائنل جیتا جب کہ پاکستان نے دوسرا میچ اپنے نام کیا۔
1999 میں پاکستان نے بھارت کو دو الگ الگ فائنلز میں شکست دی، بنگلور میں 123 رنز سے اور شارجہ میں 8 وکٹوں سے ملٹی نینشل ایونٹ میں ٹرافی جیتی۔
اس کے بعد 2007 میں جوہانسبرگ میں ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں بھارت نے پانچ رنز سے فتح حاصل کی۔ 2008 کے کٹ پلے کپ میں پاکستان نے بھارت کو 25 رنز سے ہرایا۔
اس کے علاوہ 2017 کی چیمپینز ٹرافی میں پاکستان نے بھارت کو 180 رنز کی عبرتناک شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی۔
رواں برس دبئی میں پاکستان اور بھارت کا چوتھی مرتبہ آمنا سامنا ہورہا ہے، اس سے قبل چیمپئنز ٹرافی میچ اور پھر اب اس ٹورنامنٹ کے دونوں باہمی مقابلوں میں بھارت کے ہاتھوں گرین شرٹس کو شکست ہوئی۔
مجموعی طور پر دونوں ممالک کے درمیان اب تک 15 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جاچکے ہیں، جن میں سے بھارت نے 11 جب کہ پاکستان نے صرف 3 میچز جیتے ہیں، ایک مقابلہ ٹائی ہوا۔
یہ تاریخی میچ ایشیا کپ کے شائقین کے لیے بے حد دلچسپی کا باعث ہوگا، جہاں دونوں ٹیمیں سنسنی خیز مقابلے کی توقع رکھتی ہیں۔