غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں ہفتے کو تامیلاگا ویٹاری کیزاگام پارٹی(ٹی وی کے) کے ریاستی انتخابات کے سلسلے میں اداکار وجے کے سیاسی جلسے کے دوران بھگدڑ سے بچوں سمیت 50 سے زائد شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔
تامل ناڈو پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا اور ٹی وی کے پارٹی کے سینئر رہنماؤں بسی آنند، نرمل کمار اور وی پی ماتھیالاگان کو نامزد کردیا ہے۔
سینئر پولیس افسر وی سیلویراج نے بتایا کہ مقدمہ درج کرنے کے بعد تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ٹی وی کے نے ابتدائی طور پر 10 ہزار افراد کے اجتماع کی اجازت لی تھی لیکن اصل تعداد اس سے دو گنا زیادہ تھی۔
وجے تامل فلموں کے تین دہائیوں سے مشہور اداکار ہیں اور گزشتہ برس انہوں نے اپنی پارٹی بنالی تھی اور شہریوں کی بڑی تعداد ان کے جلسے میں موجود ہوتی ہے۔
جلسے کے دوران پیش آنے والے ناخوش گوار واقعے پر انہوں نے کہا تھا کہ وہ انتہائی غم زدہ ہیں اور متاثرہ خاندانوں کی امداد کا بھی اعلان کیا تھا۔
تامل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن نے متاثرہ ہونے والے ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے ادا کرنے کا اعلان کیا ہے اور ریاستی حکومت نے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک کمیشن بھی تشکیل دیا ہے جو بھگدڑ مچنے کی وجہ کا تعین کرے گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھگدڑ اس وقت مچ گئی تھی جب وجے تقریر کر رہے تھے تاہم سوشل میڈیا میں جاری ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اداکار بے ہوش ہونے والے شہریوں کو پانی کی بوتلیں فراہم کر رہے ہیں اور پولیس کو مدد کے لیے طلب کر رہے ہیں۔
وجے کی سیاسی جماعت ٹی وی کی جانب سے ریاستی حکمران جماعت ڈی ایم کے اور مرکز میں حکمران نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔