ٹک ٹاکر ڈاکو شاہد لونڈ کو قتل کرنے والا عمر لونڈ بھی فائرنگ میں ہلاک

0 minutes, 0 seconds Read

صادق آباد کے علاقے جمالدینی والی کے قریب ڈاکوؤں کے حملے کے دوران ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں عمر لونڈ، حذیفہ لونڈ اور ایک راہگیر جاں بحق ہو گئے۔ پولیس کے مطابق، مقتول عمر لونڈ نے چند ماہ قبل ٹک ٹاکر ڈاکو شاہد لونڈ کو قتل کیا تھا۔

واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

ذرائع کے مطابق، یہ واقعہ ممکنہ طور پر بدلے کی کارروائی ہو سکتا ہے، کیونکہ شاہد لونڈ کے قتل کے بعد اس کے ساتھیوں کی جانب سے انتقامی کارروائی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔

واضح رہے کہ نومبر 2024 میں شاہد لونڈ کو مبینہ طور پر اس کے اپنے ہی ساتھیوں نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد لونڈ اور عمر لونڈ کے درمیان تلخ کلامی کے بعد فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا، جس میں انتہائی مطلوب ڈاکو ہلاک ہو گیا تھا۔

پولیس ترجمان کے مطابق، حکومتِ پنجاب نے شاہد لونڈ کے سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر کر رکھی تھی۔ وہ قتل اور ڈکیتی سمیت متعدد سنگین جرائم میں پولیس کو مطلوب تھا۔

ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس نے مبینہ طور پر خطرناک ڈاکو عمر لونڈ کے ذریعے شاہد لونڈ کو ہلاک کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی ۔ عمر لونڈ کو قتل کرنے کے لیے پولیس کے علی پور میں تعینات ایک اعلیٰ پولیس آفیسر نے راضی کیا، اور اس کے بدلے میں پولیس نے عمر لونڈ کے خلاف درج مقدمات ختم کرنے اور اس کی فیملی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ شاہد لونڈ کے قتل کے بعد عمر لونڈ اور اس کا بھائی روجھان پولیس کے پاس پہنچے۔ عمر لونڈ پر روجھان اور رحیم یار خان میں ڈیڑھ درجن سے زائد مقدمات درج ہیں۔ شاہد لونڈ کو قتل کرنے کے بعد، عمر لنڈ کے گھر کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔

عمر لونڈ نے شاہد لونڈ کو قتل کرنے کے لیے ایک تقریب منعقد کی، جس میں سندھ سے بھی 8 سے 10 ڈاکو شریک تھے۔ تقریب کے دوران عمر لونڈ نے فائرنگ کر کے شاہد لونڈ کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔

ذرائع کے مطابق عمرلونڈ نے بتایا کہ شاہد لونڈ کو قتل کرنے کے بعد وہ سندھ اور گینگ کے دیگر افراد کو بھی ہلاک کرنا چاہتا تھا، مگر فائرنگ کے دوران اس کی رائفل میں گولی پھنس گئی۔ اس کے بعد، عمر نے دیگر ڈاکوؤں پر راکٹ لانچر سے فائر کیا، لیکن دوسرے راکٹ فائر کرنے کے دوران لانچر کی پن پھنس گئی۔ واقعے کے بعد، عمر چھوٹے دریا کو عبور کر کے راجن پور پہنچا اور وہاں سرنڈر کر دیا۔

Similar Posts