امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک حالیہ سوشل میڈیا پوسٹ، جو بعد میں ڈیلیٹ کر دی گئی تھی، نے سوشل میڈیا پر تنازع کھڑا کردیا ہے۔ ویڈیو میں ٹرمپ کو کینسر کے علاج اور اعضا دوبارہ اگانے والی ٹیکنالوجی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ تاہم بعد ازاں صدر ٹرمپ کی ویڈیو کی حقیقت کھل کر سامنے آئی۔
صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرُوتھ سوشل پر اے آئی سے تیار کردہ ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں ”میڈبیڈز“ (MedBeds) نامی خیالی طبی آلات کا ذکر کیا گیا تھا۔ ویڈیو تقریباً 12 گھنٹے ٹروتھ سوشل پر موجود رہی تاہم بعد میں اسے ڈیلیٹ کر دیا گیا تھا۔
اے آئی سے تیار کردہ ویڈیو میں صدر ٹرمپ یہ اعلان کرتے دکھائی دیے کہ، “ جلد ہی ہر امریکی شہری کو ”میڈبیڈ کارڈ“ فراہم کیا جائے گا، جس کے ذریعے وہ ایسے اسپتالوں تک رسائی حاصل کریں گے جہاں ملک کے اعلیٰ ترین ڈاکٹرز اور دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجی میسر ہوگی۔
میڈبیڈز کا مطلب کیا ہے؟
اس ویڈیو کے وائرل ہونے کی بڑی وجہ ”میڈبیڈز“ کا وہ تصور ہے جو دائیں بازو کے انتہا پسند حلقوں اور QAnon سازشی نظریات سے جُڑا ہوا ہے۔
یہ خیالی طبی پوڈز دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ سب کچھ کر سکتے ہیں: دمہ کا علاج، ختم شدہ اعضا دوبارہ اگانا، اور حتیٰ کہ کینسر کا خاتمہ بھی۔
سازشی نظریات کے حامیوں کا ماننا ہے کہ یہ ”خفیہ حکومتی ٹیکنالوجی“ ہے جسے عوام سے چھپایا گیا ہے، حالانکہ اس کا کوئی سائنسی ثبوت موجود نہیں ہے۔
ویڈیو میں ٹرمپ کی آواز اور اندازِ گفتگو عام انداز سے مختلف تھی، جس سے یہ ظاہر ہوا کہ ویڈیو مکمل طور پر اے آئی کے ذریعے تیار کردہ تھی۔
اس پر کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم نے ٹرمپ کی سوشل میڈیا پوسٹ پر سخت ردعمل دیتے ہوئے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ، ”ٹرمپ حکومت بند کرنے اور دو کروڑ امریکیوں سے ہیلتھ کیئر چھیننے کے قریب ہیں، اور وہ کیا کر رہے ہیں؟’معجزاتی اسپتال بیڈز‘ کی اے آئی ویڈیوز پوسٹ کر رہے ہیں جو تمام بیماریوں کا علاج کرتی ہیں۔“
یہ پہلا موقع نہیں جب ڈونلڈ ٹرمپ نے مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ مواد شیئر کیا ہو۔ اس سے قبل انہوں نے ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں انہیں اے آئی نے پیانو/گٹار بجاتے اور بینڈ جرنی کے ایک مشہور گانے پر پرفارم کرتے دکھایا تھا۔
اس کے علاوہ انہوں نے اپنی پوپ کے طور پر اے آئی جنریٹڈ تصویر بھی شیئر کی تھی جس پر شدید تنقید کی گئی تھی۔