فیلڈ مارشل پاکستان عاصم منیر کی تعریف کرنا میرے لیے اعزاز ہے: صدر ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر پاکستان کی ایک بہت اہم شخصیت ہیں۔ انھوں نے میرے بارے میں کہا کہ صدر ٹرمپ نے جنگ رکوا کر لاکھوں جانیں بچائی ہیں۔ امریکی صدرنے فیلڈ مارشل کی اس تعریف کو اپنے لیے اعزاز قرار دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن کے قریب کوانٹیکو بیس پر سینئر فوجی افسران کے ایک غیر معمولی اجلاس سے خطاب کیا، جس میں جنرلز اور ایڈمرلز کو وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے مختصر نوٹس پر طلب کیا تھا۔

امریکی فوجی جنرلزسے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں نے سات جنگیں ختم کرائیں، کل ایک جنگ کا تصفیہ بھی کیا ہے، ان جنگوں میں پاکستان اور بھارت کی جنگ بڑی تھی جو ایٹمی جنگ ہو سکتی تھی۔

انھوں نے خطاب میں کہا کہ جنگیں رکوانے کے لیے میں نے تجارت کو استعمال کیا، پاکستان اوربھارت سے کہا کہ جنگ روکو اور تجارتی معاہدہ کرو، بھارت اور پاکستان دونوں بڑے ایٹمی ممالک ہیں، پاکستان نے بھارت کے طیارے گرائے تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ 3 روز پہلے وزیراعظم پاکستان، فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ یہاں تھے، فیلڈ مارشل پاکستان میں بہت اہم شخصیت ہیں، پاکستانی فیلڈ مارشل نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے جنگ رکوا کر لاکھوں جانیں بچائیں، جنگ ہو جاتی تو بہت زیادہ برا ہوتا۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا یہ تبصرہ مجھے بہت اچھا لگا، فیلڈ مارشل کی تعریف کو میں نے اپنے لیے اعزاز محسوس کیا ہے، انھوں نے یہ سب ہمارے ساتھ موجود لوگوں سے کہا جن میں 2 جنرلزبھی تھے۔


AAJ News Whatsapp

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب میں امریکی فوجیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ جو افسران اِن کی پالیسیوں سے اختلاف کریں گے، انہیں فوراً برطرف کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوج میں میرٹ کو ترجیح دی جائے گی اور سیاسی بنیادوں پر کسی کو ترجیح نہیں دی جائے گی۔

ٹرمپ نے خطاب میں واضح کیا کہ اگر آپ میری بات پسند نہیں کرتے تو آپ یہاں سے جا سکتے ہیں، لیکن اس کے بعد آپ کا فوجی رینک اور مستقبل ختم ہو جائے گا۔ انھوں نے فوج کی طاقت اور دفاعی صلاحیتوں پر بھی روشنی ڈالی اور میڈیا، سابق صدر جوبائیڈن اور وینزویلا کی حکومت پر بھی تنقید کی۔

صدر ٹرمپ نے اس موقع پرکہا کہ امریکا اندرونی دشمنوں، خاص طور پر غیر قانونی تارکین وطن سے حملے کی زد میں ہے، جنہیں وہ بیرونی دشمنوں سے بھی زیادہ خطرناک قرار دیتے ہیں کیونکہ وہ یونیفارم نہیں پہنتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک اندرونی حملے کا سامنا کر رہے ہیں، جو کسی بھی بیرونی دشمن سے کم نہیں ہے۔
صدر ٹرمپ نے فوجی قیادت کو ہدایت دی کہ میرٹ کے سوا کسی اور بنیاد پر افسران کی تقرری قبول نہیں کی جائے گی اور سیاسی صحیح رویہ فوجی انتخاب میں رکاوٹ نہیں بنے گا۔

امریکی فوج میں حالیہ مہینوں میں سخت اصلاحات اور تبدیلیاں کی گئی ہیں جن میں اعلیٰ افسران کی برطرفیاں، کتب کی پابندیاں اور غیر قانونی مسلح کارروائیوں پر حملے شامل ہیں۔ علاوہ ازیں، ٹرمپ انتظامیہ نے کئی امریکی شہروں میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی کے منصوبے بھی شروع کیے ہیں تاکہ بڑھتے ہوئے جرائم کا مقابلہ کیا جا سکے۔

صدر ٹرمپ سے قبل امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے بھی فوج میں ’ووک کلچر‘ اور کمزور معیارات کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو افسران ان اصلاحات کی حمایت نہیں کریں گے، انہیں اپنی ملازمت چھوڑ دینی چاہیے۔

انہوں نے سیکڑوں سینئر فوجی کمانڈروں کو کوانٹیکو میں ایک غیر معمولی اجلاس میں جمع کیا جہاں انہوں نے فوج میں سخت فٹنس معیارات اور ظاہری حالت کی پابندیوں پر زور دیا۔

ہیگستھ نے فوجی قیادت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موٹے جنرلز اور خواتین و مردوں کے لئے مختلف فٹنس ٹیسٹ ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام فٹنس ٹیسٹ مردوں کے معیار کے مطابق ہوں گے اور فوج میں غیر پیشہ ورانہ ظاہری حالت جیسے کہ داڑھی رکھنا بند کی جائے گی۔ ہیگستھ نے سیاسی وابستگی کی ثقافت کو فوج میں زوال کا سبب قرار دیا اور مزید کہا کہ اب وہ دور ختم ہو چکا ہے۔

Similar Posts