بھارتی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ریتا بھٹاچاریا نے کمارسانو پر الزامات عائد کیے تھے کہ انہوں نے ان پر اور ان کے بچوں کے ساتھ غلط سلوک کیا، انہیں بنیادی ضروریات سے محروم رکھا اور حمل کے دوران عدالت میں گھسیٹا۔
ریتا بھٹاچاریا نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں کمار سانو کے رویے پر بات کی تھی اور کہا تھا کہ عاشقی فلم سے شہرت ملتے ہیں ان کے تیور بدل گئے تھے، غیرمحفوظ محسوس کرتے تھے اور گھر سے جانے کی اجازت بھی نہیں دیتے تھے۔
کمار سانو کی سابقہ اہلیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ کمارسانو کی بہن بھی ان کے ساتھ ایک ہی کمرے میں سوتی تھیں جبکہ وہ بچوں کے ساتھ الگ کمرے میں سوتی تھیں۔
بعد ازاں کمار سانو نے الزامات یکسر مسترد کردیے تھے اور ان کی وکیل ثنا رئیس خان نے ریتا بھٹا چاریہ کو قانونی نوٹس بھیج دیا اور نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ان کو بیانات کےذریعے بدنام کیا گیا اور خبردار کیا گیا کہ اگر مزید ایسی کوئی کوشش کی گئی تو مزید بھرپور قانونی کارروائی کی گئی۔
وکیل نے کمارسانو کا دفاع کرتے ہوئے مؤقف اپنایا ہے کہ انہوں نے سدابہار موسیقی دی ہے اور نسلوں کے لیے یاد گار میوزک دیا ہے اور اس طرح کے بے بنیاد الزامات اور جھوٹے بیانات سے ان کی شہرت کو داغ دار نہیں کیا جاسکتا۔
کمار سانو اور ریتا بھٹاچاریا کی شادی 1980 میں ہوئی تھی اور 1994 میں دونوں کی طلاق ہوئی تھی، اس کے بعد کمار سانو نے 2001 میں سالونی بھٹاچاریا سے شادی کی، جن کے ساتھ ان کی دو بیٹیاں ہیں۔