کراچی؛ خاتون کو نیم برہنہ کرکے تشدد کرنے کا مقدمہ، ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد

0 minutes, 0 seconds Read
جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے گھر میں گھس کر خاتون کو نیم برہنہ کرکے تشدد کرنے کے مقدمے میں 2 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ غربی جج انعام اللہ پھلپوٹو کی عدالت نے گھر میں گھس کر خاتون کو نیم برہنہ کرکے تشدد کرنے کے مقدمے میں 2 ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے ملزمان شاہین اور یوسف کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ غلط کیس والی دلیل بہت عام ہو چکی ہے، میڈیکل رپورٹ سے خاتون پر تشدد کی تصدیق ہوتی ہے۔ پولیس نے خاتون پر تشدد کے دوران پھٹے ہوئے کپڑے بھی اپنی تحویل میں لیے، یہ کوئی معمولی جھگڑا نہیں بلکہ ایک عورت کے وقار پر حملہ ہے۔ ملزمان کو ضمانت دی گئی تو وہ خاتون کو ڈرا دھمکا سکتے ہیں۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پاکستانی انسانی حقوق کمیشن کے مطابق 70 فیصد مدعی خواتین ڈر کی وجہ سے پیچھے ہٹ جاتی ہیں۔ خاتون نے اپنے زخم دکھائے اب یہ عدالت کی زمہ داری ہے کہ وہ انصاف کو یقینی بنائے۔ کسی قوم کی طاقت کا پیمانہ دولت نہیں بلکہ وہ عورت کو دینے والی عزت ہے۔

درج مقدمے میں کہا گیا تھا کہ خاتون نے ملزم شاہین کو گھر کے دروازے پر غیر مناسب حرکت کرنے پر منع کیا، جس پر ملزم نے دوسرے ملزمان کے ساتھ ملکر گھر پر دھاوا بول دیا۔

وکیل صفائی کا موقف تھا کہ ملزمان پر غلط کیس بنایا گیا ہے۔ استغاثہ کے مطابق ملزمان کے خلاف تھانہ ڈاکس میں عدالتی احکام کے بعد مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

Similar Posts