امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک خاتون نے ذیابیطس کے مریض اپنے پانچویں شوہر کو انسولین کی ڈوز دے کر قتل کردیا۔
امریکی ریاست ٹیکساس میں ذیابیطس کے مریض اپنے پانچویں شوہر کو انسولین کی زہریلی خوراک دے کر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار خاتون کا ہائی پروفائل مقدمہ شروع ہو گیا ہے۔
50 سالہ سارہ ہارٹس فیلڈ پر الزام ہے کہ انہوں نے جنوری 2023 میں اپنے شوہر جوزف ہارٹس فیلڈ کو انسولین کی خطرناک مقدار دے کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
مقدمے کی سماعت شروع ہونے پر ملزمہ نے خود کو بے قصور قرار دینے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔
پروسیکیوشن کا موقف ہے کہ سارہ نے جوزف کی ذیابیطس کی حالت کو چھپانے کی کوشش کی اور انہیں انسولین کی زیادہ خوراک دے کر کئی گھنٹے ریسکیو کال کرنے میں تاخیر کی، جس کی وجہ سے جوزف اسپتال میں چند دنوں کے علاج کے بعد چل بسے۔
تحقیقات میں جوزف کے بستر کے قریب انسولین کے کئی پینز بھی برآمد ہوئے، جبکہ سارہ کے بیانات میں تضاد پایا گیا ہے۔ مقتول کے دوستوں کا کہنا ہے کہ جوزف شادی سے ناخوش تھے اور علیحدگی کا ارادہ رکھتے تھے۔
سارہ ہارٹس فیلڈ کی گزشتہ چار شادیاں بھی متنازع رہی ہیں۔ ان کی پہلی شادی 1990 کی دہائی میں ہوئی، لیکن جھگڑوں کی وجہ سے ختم ہوگئی۔ ان کے سابقہ شوہروں نے انہیں دھمکیاں دینے اور تشدد کا الزام بھی لگایا تھا۔ 2018 میں سارہ نے اپنی منگنی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، جبکہ ان کی چوتھی شادی 2019 میں ختم ہوئی۔
جوزف ہارٹس فیلڈ سے ان کی شادی 2022 میں ہوئی تھی، اور وہ صرف چند مہینے بعد ذیابیطس ایمرجنسی کی وجہ سے بے ہوش ہو کر اسپتال منتقل ہوئے جہاں ان کا انتقال ہو گیا۔ میڈیکل ایگزامینر نے موت کی وجہ انسولین کے زہریلے اثرات قرار دی تھی۔
فروری 2023 میں سارہ کو گرفتار کر کے قتل کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی۔ وہ اس وقت ٹیکساس کی جیل میں قید ہیں اور مقدمے کی کارروائی جیوری کے انتخاب کے بعد منگل سے شروع ہو جائے گی۔