ذرائع کے مطابق ریلوے ٹریک کی بحالی کے لیے 14 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، مختلف مقامات پر تقریباً 6 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک متاثر ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے ٹریک کی بحالی کے لئے پاکستان ریلوے کی جانب سے جاری ہونے والا ٹینڈر کھول دیا گیا ہے، نجی کمپنیوں سے ٹیکنیکل اور فنانشل بڈز مانگی گئی تھیں جس میں 12 کمپنیوں نے حصہ لیا۔
سیلاب کے باعث خانیوال سے شورکوٹ اور شورکوٹ سے شاہین آباد کے درمیان بعض مقامات پر ریلوے ٹریک کو بھی نقصان پہنچا، پاکستان ریلوے نے مذکورہ سیکشن پر چلنے والی ٹرینوں کو متبادل روٹس سے چلانا شروع کر دیا ہے تاکہ مسافروں کو ان کی منزل مقصود پر پہنچایا جاسکے۔
راولپنڈی سے براستہ فیصل آباد کراچی جانے والی ٹرینوں رحمان بابا ایکسپریس، پاکستان ایکسپریس، ملت ایکسپریس، قراقرم ایکسپریس اور دیگر ٹرینوں کو براستہ لاہور ساہیوال کے راستے کراچی چلایا جا رہا ہے، جب تک فیصل آباد خانیوال سیکشن کی بحالی کا کام مکمل نہیں ہو جاتا مذکورہ ٹرینوں کو لاہور سے براستہ ساہیوال چلایا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جھنگ شہر اور دیگر رہائشی علاقوں کو بچانے کے لیے سیلابی صورتحال کے پیشں نظر ریواز برج بند کو توڑا گیا تھا، ٹینڈر ایوارڈ ہونے کے بعد دونوں سیکشن پر 25 دنوں میں تعمیراتی کام مکمل کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ماہ نومبر کے مہینے میں راولپنڈی اور لاہور سے براستہ فیصل آباد کراچی جانے والی ٹرینوں کا شیڈول بحال ہوسکے گا۔