ڈھاکہ میں زیادہ سے زیادہ 119 ڈیسی بیل آواز ریکارڈ ہوئی ہے جو انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ دوسرے نمبر پر بھارت کا شہر مرادآباد ہے جہاں آواز تقریباً 114 ڈیسی بل ریکارڈ کی گئی۔ تیسرے نمبر پر پاکستان کا دارالحکومت اسلام آباد ہے جہاں تقریباً 105 ڈیسی بل آواز ریکارڈ کی گئی۔
اس شور شرابے میں حد سے زیادہ ٹریفک اور ہارن کا استعمال، تعمیراتی کام اور انڈسٹریل مشینری اور کمزور شہری منصوبہ بندی اور شور کی روک تھام کے قوانین پر عمل نہ ہونا ہے۔
ماہرین کے مطابق مستقل زیادہ شور سے سماعت کو نقصان، بلڈ پریشر میں اضافہ، نیند کی خرابی، دل کی بیماریاں اور دماغی دباؤ اور ذہنی صحت کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
اس رپورٹ نے واضح کیا کہ جنوبی ایشیا کے بڑے شہر شور کی آلودگی کے معاملے میں دنیا میں سب سے آگے ہیں۔