اسرائیلی آرمی چیف ایال ضمیر نے کہا ہے کہ اگر غزہ مذاکرات ناکام ہوئے تو یہ جنگ جاری رہے گی۔
لیفٹیننٹ جنرل ایال ضمیر نے غزہ میں تعینات اسرائیلی فوجیوں کے دستے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت کوئی جنگ بندی نہیں ہے۔ تاہم ہماری آپریشنل صورتحال میں تبدیلی آرہی ہے کہ اب سیاسی مقاصد کے لیے ہمیں اپنے جنگی طریقوں اور حربوں کو بدل کر کامیابی حاصل کرنی ہے۔
اسرائیلی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اگر سیاسی کوششیں ناکام ہوتی ہیں تو ہم جنگ کی کوششوں کو پہلے کی طرح سے جاری رکھیں گے۔
ایال ضمیر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حماس اور بین الاقوامی ثالث یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے معاملات پر بات چیت کر رہے ہیں۔
بعد ازاں امریکی صدارت کی جانب سے بھی اشارہ دیا گیا تھا کہ حماس اگر غزہ کا کنٹرول چھوڑنے سے انکار کرے تو سخت نتیجے بھگتنا پڑ سکتے ہیں۔
عسکری اور سیاسی قیادت کی یہ پیشین گوئیاں مذاکراتی عمل اور کشیدگی دونوں کے لیے اہم ثابت ہو سکتی ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی حماس کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر حماس نے اقتدار نہ چھوڑا تو اسے صفحہ ہستی سے مٹادیا جائے گا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا تھا کہ اگر حماس نے اقتدار چھوڑنے اور غزہ کا کنٹرول دینے سے انکار کیا، تو اسے ’ مکمل تباہی’ کا سامنا کرنا پڑے گا۔