پیٹ کمنز اور ٹریوس ہیڈ کو انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑنے کے لیے آئی پی ایل فرنچائز کی 10 ملین ڈالر کی آفر

0 minutes, 0 seconds Read

انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) فرنچائز غیر ملکی کھلاڑیوں کو پیسے کی لالچ دے کر ورغلانے لگی، آسٹریلین کپتان پیٹ کمنز اور ٹریوس ہیڈ کو انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑ کر لیگز کھیلنے کے لیے 10 ملین ڈالر (تقریباً 58 کروڑ بھارتی روپے) سالانہ کی پیشکش کردی جو انہوں نے ٹھکرادی۔

بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آئی پی ایل فرنچائز نے آسٹریلین کپتان پیٹ کمنز اور ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں بھارت کی درگت بنانے والے ٹریوس ہیڈ کو 10،10 ملین ڈالرز کی پیشکش کی گئی اور کہا گیا آسٹریلیا کی جانب سے نیشنل ڈیوٹی چھوڑیں، ہماری طرف سے مختلف لیگز میں ان ایکشن ہوں۔

دونوں کرکٹرز نے آئی پی ایل فرنچائز کی پیشکش یہ کہہ کر ٹھکرا دی کہ ملک کی نمائندگی پہلے اور آئی پی ایل بعد میں ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 2023 میں بھی انگلینڈ کے جوفرا آرچر کو بھارتی لیگ کی ایک ٹیم نے ایک سال کے لیے 7.5 ملین ڈالرز کی آفر کی تھی جو کہ ٹھکرادی گئی تھی۔

پیٹ کمنز اور ٹرویس ہیڈ دونوں نے آئی پی ایل ٹیم سن رائزرز حیدرآباد (ایس آر ایچ) کے ساتھ معاہدے کررکھے ہیں جن کی مالیت بالترتیب 18 کروڑ روپے اور 14 کروڑ روپے ہے۔

اس کے علاوہ، آسٹریلیا کے صفِ اول کے کھلاڑی اپنی سالانہ سینٹرل کنٹریکٹ سے تقریباً 1.5 ملین آسٹریلوی ڈالر (تقریباً 8.74 کروڑ روپے) کماتے ہیں۔


AAJ News Whatsapp

تاہم، پیٹ کمنز کی آمدنی کپتانی کا اضافی الاونس شامل کرنے کے بعد تقریباً 3 ملین آسٹریلوی ڈالر (تقریباً 17.48 کروڑ روپے) بنتی ہے۔

سڈنی مارننگ ہیرالڈ کے مطابق، یہ انکشاف کرکٹ آسٹریلیا اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بیگ بیش لیگ کی پرائیوٹائزیشن سے متعلق ہونے والے اجلاس کے دوران سامنے آیا۔

اجلاس کے دوران ان پیشکشوں کو ایک مثال کے طور پر استعمال کیا گیا ہے کہ آسٹریلوی کرکٹ کا اپنے کھلاڑیوں پر کنٹرول کتنا کمزور ہوتا جا رہا ہے اور کرکٹ آسٹریلیا کی مالی معاملات میں کس قدر کمزوری پائی جاتی ہے جب کہ بگ بیش لیگ میں نجی سرمایہ شامل کرنے سے کھلاڑیوں کی تنخواہیں بڑھائی جا سکتی ہیں۔

دوسری جانب، جنوبی افریقہ کے سابق بلے باز ہینرک کلاسن جو آئی پی ایل میں پیٹ کمنز اور ٹریوس ہیڈ کے ساتھ سن رائزرز حیدرآباد کا حصہ ہیں، وہ رواں سال جون میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں تاکہ صرف ٹی 20 لیگز کھیل سکیں، تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ انہیں بھی اسی طرح کی کوئی پیشکش کی گئی تھی یا نہیں۔

Similar Posts