ایکسپریس نیوز کے مطابق جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے چند روز قبل ہونے والے تصادم اور آرٹس لابی کے باہر موٹرسائیکل نذر آتش کرنے کے معاملے پر کارروائی کا آغاز کردیا۔
انتظامیہ کی جانب سے انضباطی کارروائی کے تحت مختلف شعبہ جات کے کم از کم 5 طلبہ کو اظہار وجوہ (شوکاز) نوٹسز جاری کرتے ہوئے ان سے ایک ہفتے کے دوران جواب طلب کیا گیا ہے۔
طلبہ کو نوٹسز جاری کرنے کا فیصلہ اسٹوڈینٹ ایڈوائزری کونسل کے اجلاس میں کیا گیا تھا جہاں جامعہ کراچی کے سیکیورٹی ایڈوائزر کی جانب سے مختلف شواہد کی بنیاد پر متعلقہ طلبہ کے نام پیش کئے گئے تھے۔
جامعہ کراچی کی قائم مقام مشیر امور طلبہ ڈاکٹر ثروت نے “ایکسپریس” کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ “پہلے مرحلے میں ان طلبہ کو شوکاز بھجوائے گئے ہیں اور ان کے جواب آنے پر کارروائی مزید آگے بڑھے گی طلبہ کی شناخت کے طریقہ کار کے حوالے سے کیے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں سیکیورٹی ایڈوائزر ہی بہتر بتاسکتے ہیں “۔
ادھر اسٹوڈینٹ ایڈوائزر آفس کے ذرائع کے مطابق جن طلبہ کو موٹر سائیکل جلانے سمیت دیگر الزام میں شوکاز نوٹسز دیے گئے ہیں ان میں شعبہ سیاسیات، کیمیا، قانون اور شعبہ جرمیات کے طلبہ شامل ہیں جبکہ کچھ ایسے بھی طلبہ ہیں جن کے شعبوں کی فی الحال شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
علاوہ ازیں سیکیورٹی ایڈوائزر سلمان زبیر کے مطابق موٹر سائیکل جلانے کے واقعہ میں ملوث طلبہ کی شناخت کیمروں اور وہاں موجود افراد کی جانب سے فراہم کردہ معلومات پر کی گئی ہے تاہم جو لوگ اس میں ملوث تھے ان میں سے اکثر منہ پر کپڑا باندھے ہوئے تھے لہذا شناخت کا عمل کافی پیچیدہ ہے”۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے جامعہ کراچی میں طلبہ گروہ کے مابین تصادم میں ایک طالب علم زخمی ہوگیا تھا جبکہ ایک گروہ نے جامعہ کراچی کی انتظامیہ عمارت کے سامنے کھڑی موٹر سائیکلیں جلانے کی کوشش کی تھی جس سے کم از کم ایک موٹر سائیکل جل گئی تھی۔
کہاں جارہا یے کہ یونیورسٹی میں اپنی نوعیت کا یہ شاید پہلا واقعہ یے جس میں تصادم کے دوران املاک کو آگ لگائی گئی ۔