جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی آئینی بینچ نے سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر کاکا کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے منظور قادر کاکا کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا اور حکم دیا کہ اگر پی سی ایل یا ای سی ایل میں نام شامل ہے تو فوری نکالا جائے۔
عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ منظور قادر کاکا علاج کے لیے تین ماہ کے لیے بیرون ملک جا سکتے ہیں۔ منظور قادر کاکا 20 لاکھ روپے زر ضمانت ٹرائل کورٹ میں جمع کروائیں۔ منظور قادر کاکا کا نام پی سی ایل اور ای سی ایل میں شامل کرنے کے احکامات کالعدم قرار دیے جاتے ہیں۔
منظور قادر کاکا کے تین ماہ کے لیے بیرون ملک جانے پر کوئی رکاوٹ نا ڈالی جائے۔ منظور قادر کاکا کا پاسپورٹ جس ادارے کے پاس ہے فوری واپس کیا جائے۔ منظور قادر کاکا کے وکیل ٹرائل کورٹ میں ہر سماعت میں پیش ہوں تاکہ کیس کا ٹرائل تاخیر کا شکار نا ہو۔
عدالتی فیصلے کی نقول چیئرمین نیب، سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی نیب کراچی کو ارسال کی جائیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا تھا کہ نیب عدالت نے منظور قادر کاکا کی بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ منظور قادر کاکا کینسر اسٹیج فور کے مریض ہیں اور کینیڈا سے علاج کروا رہے تھے۔
پراسیکیوٹر نیب نے موقف اپنایا تھا کہ منظور قادر کاکا کیخلاف احتساب عدالت میں ریفرنس زیر سماعت ہے، درخواست گزار پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں۔ منظور قادر کاکا کو بیرون ملک جانے کی اجازت نا دی جائے۔