غزہ امن منصوبے پر دستخط کے بعد حماس رہنما منظرعام پر؛ دھواں دھار پریس کانفرنس

0 minutes, 0 seconds Read
حماس کے سینیئر رہنما اور چیف مذاکرات کار خالد الحیا نے غزہ امن معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد پہلی بار میڈیا سے گفتگو میں حقائق سامنے رکھ دیئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خالد الحیا نے مزید کہا کہ ہمیں برادر ثالث ممالک اور امریکا نے یقین دہانی کرائی یہ جنگ اب ختم ہو چکی ہے اور اس کا پہلا مرحلہ مکمل امن معاہدے کی طرف لے جائے گا۔

حماس رہنما نے مزید بتایا کہ سیز فائر معاہدے میں صرف جنگ بندی ہی شامل نہیں بلکہ قیدیوں کے بڑے پیمانے پر تبادلے پر بھی اتفاق ہو گیا ہے۔

خالد الحیہ نے غزہ کے عوام کی قربانی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دو سال کی اس بھیانک جنگ میں ہمارے عوام نے جو ثابت قدمی دکھائی، وہ تاریخ میں زندہ رہے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس جنگ میں مشکل سے مشکل حالات دیکھے، عظیم قربانیاں دیں لیکن جارحیت کے سامنے سر نہیں جھکایا۔

حماس رہنما کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی جیلوں میں عمر قید کاٹنے والے تقریباً 1700 بے گناہ فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے۔

ان کے بقول تمام فلسطینی خواتین اور بچے جنہیں اسرائیل نے حراست میں لے رکھا ہے، معاہدے کے تحت رہا ہوں گے۔

اگرچہ حماس جنگ کے خاتمے کا اعلان کر رہی ہے، لیکن اسرائیلی حکام تاحال محتاط مؤقف اختیار کیے ہوئے ہیں۔

 

Similar Posts