بھارتی میڈیا کے مطابق سدھو نے کپل شرما کی جدوجہد اور ان کے مقامی تھیٹر سے ٹی وی کے بڑے اسٹیج تک پہنچنے کے سفر کو خوب سراہا اور کہا کہ کپل ایک ٹیلنٹڈ اور محنتی انسان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کپل پہلے بھولر کی تھیٹر سوسائٹی میں صرف 100 روپے کے لیے پرفارم کرتے تھے، اور جب 2006 میں پہلی بار ٹی وی پر آئے تو ان کے سر پر بال کم تھے اور پیٹ نکلا ہوا تھا جس کی وجہ سے وہ 45 برس کے لگتے تھے، مگر جیسے ہی انہیں بڑا پلیٹ فارم ملا ان کا ٹیلنٹ نکھر کر سامنے آیا اور انہوں نے خود کو بھی بدل لیا کیونکہ جب پیسہ آجاتا ہے تو ظاہری شکل بھی بدلی جاسکتی ہے۔
سدھو نے زور دیا کہ کسی بھی ٹیلنٹ کو آگے بڑھنے کے لیے موقع اور پلیٹ فارم کی ضرورت ہوتی ہے، ورنہ صلاحیت دب کر رہ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی بیماری یہ ہے کہ ’لوگ کیا کہیں گے‘، جس کے باعث نوجوان اپنے شوق پورے نہیں کرپاتے۔