تفصیلات کے مطابق اسلامی سینٹر کے بانی رکن 80 سالہ ابراہیم بالا کو مسجد کے قریب ہی قتل کردیا گیا۔ ابھی تک ان کے قتل کی وجہ کے بارے میں کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے، جس نے کمیونٹی میں تشویش پیدا کردی ہے۔
اسلامک سینٹر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہماری کمیونٹی کے ایک عزیز بھائی نے مسجد کے قریب اپنی جان کھو دی۔‘‘ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ ’’یہ واقعہ ہم سب کے لیے انتہائی دکھ بھرا ہے اور ہم متاثرہ خاندان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔‘‘
مسلمان کمیونٹی نے کینیڈین حکومت سے فوری اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ کمیونٹی کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ واقعے کی مکمل طور پر تحقیقات کی جائیں اور قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
یہ واقعہ کینیڈا میں مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کے حوالے سے سوالات کھڑے کر رہا ہے۔ مقامی حکام نے یقین دلایا ہے کہ وہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کریں گے اور مجرموں کو قرار واقعی سزا دلوائیں گے۔
اسلامک سینٹر نے کمیونٹی کے ارکان سے امن و سکون سے رہنے کی اپیل کی ہے، جبکہ مقامی مسلمانوں نے مرحوم کے لیے دعاؤں کا اہتمام کیا ہے۔ یہ واقعہ کینیڈا کی مسلمان کمیونٹی کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، جو ملک میں پرامن طور پر زندگی گزار رہی ہے۔