ایکسپریس نیوز کے مارننگ شو ایکسپریسو میں اظہار خیال کرتے ہوئے سلطان آف جوہر ہاکی کپ کے بیسٹ پلیئر قرار پانے والے قومی جونئیر ٹیم کےکپتان نے کارکردگی پر کھل کر اظہار خیال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آٹھ روز میں چھ انٹرنیشنل میچز کھیلنا آسان نہیں، ریکوری کے لیے وقت نہ مل سکنے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جس میچ سے پہلے ریسٹ ڈے تھا، وہاں اچھا پرفارم کیا، اگلے روز میچ میں کارکردگی اچھی نہیں دے سکے۔
حنان شاہد کےمطابق پاکستان میں ہاکی گلیمر نہیں رہا، نوجوان کھلاڑیوں کا رجحان دوسرے کھیلوں کی طرف زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہاکی کھیلنے والوں کی بہت کمی ہے، نوکریاں نہیں، سہولیات کا فقدان ہے، پی ایچ ایف کے پاس مطلوبہ فنڈز نہیں، کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل میچز کا تجربہ دلانا بہت اہمیت رکھتا ہے، قومی کھیل کی ترقی کے لیے بہت سےایشوز کو حل کرنا ضروری ہے۔
حنان شاہد کا کہنا تھا کہ دو یا تین ہفتوں کے کیمپ سے انٹرنیشنل ہاکی میں زیادہ فتوحات نہیں ملیں گی، ٹیم مینجمنٹ کو تمام وسائل کے ساتھ دو سال کا وقت ملنا چاہیے پھر جوابدہی ہونی چاہیے۔