رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیرِ صدارت محکمہ اطلاعات کے کنٹینٹ اینڈ پروڈکشن بورڈ کے اجلاس میں کیا گیا، جس میں صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں بورڈ کے اراکین قاضی اسد عابد، اداکارہ ژالے سرحدی، سیکریٹری اطلاعات ندیم الرحمان میمن، ڈی جی اطلاعات معز پیرزادہ اور دیگر افسران بھی شریک ہوئے۔
اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ محکمہ اطلاعات کے تحت مکمل ہونے والے فلمی منصوبے سندھ کی ثقافت، تاریخ اور سماجی اقدار کو اجاگر کرتے ہیں۔ اجلاس میں ان فلموں کے مواد، فنی معیار، اور سماجی و ثقافتی اثرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
بورڈ نے نئی دستاویزی اور فیچر فلموں کے آئندہ مراحل، ان کی مارکیٹنگ، نمائش، اور عوامی رسائی سے متعلق امور پر بھی غور کیا۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت ثقافت، تاریخ اور عوامی جدوجہد کو اجاگر کرنے کے لیے جدید میڈیا اور فلم سازی کو مؤثر ذریعہ سمجھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبے نہ صرف صوبے کے مثبت تشخص کو نمایاں کریں گے بلکہ نوجوان فلم سازوں اور اداکاروں کو اپنی تخلیقی صلاحیتیں دکھانے کا موقع بھی فراہم کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت فنونِ لطیفہ، فلم اور میڈیا کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دے رہی ہے تاکہ صوبے کے ثقافتی ورثے کو عالمی سطح پر روشناس کرایا جا سکے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مکمل ہونے والے منصوبوں کو جلد نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا، جبکہ آئندہ فلمی منصوبوں کے لیے تجاویز بھی بورڈ کے سامنے رکھی جائیں گی۔