بھارتی فرسٹ پوسٹ نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ ’’پاک سعودی فوجی معاہدہ کے تحت پاکستان 25 ہزار فوجی دستے سعودی عرب بھیجے گا۔‘‘
فرسٹ پوسٹ نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ پاکستان سعودی عرب کو ایئر ڈیفنس اور راکٹ کمانڈ قائم کرنے میں تعاون بلکہ مختلف ہتھیاروں کے ساتھ شارٹ رینج میزائل سسٹم بھی فراہم کرے گا۔
فرسٹ پوسٹ میں یہ بھی جھوٹا دعویٰ کیا گیا کہ ’’سعودی عرب چینی JF-17/J-10 خرید کر پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور افغان- بھارت امور میں سفارتی تعاون فراہم کرے گا۔‘‘
اس جھوٹے بیانیہ کے برعکس 17 ستمبر 2025 کو جاری کردہ پاک سعودی مشترکہ اعلامیہ کے مطابق ’’کسی ایک ملک پر جارحیت کو دونوں ممالک پر جارحیت تصور کیا جائے گا۔‘‘
سعودی عرب یا پاکستان کی جانب سے دفاعی معاہدہ کی کوئی آپریشنل تفصیلات جاری نہیں کی گئیں جبکہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے بھی معاہدے سے متعلق فوجی تعیناتی یا اعداد و شمار کا کوئی ذکر نہیں کیا۔
پاکستان اور سعودی حکومتوں نے فوجی دستوں کی تعیناتی، تعداد، بریگیڈ یا کمانڈ اسٹرکچر کی کوئی تصدیق نہیں کی، 25 ہزار فوجیوں کا دعویٰ زیادہ تر بھارتی میڈیا اور غیر مصدقہ تبصروں سے پھیلایا گیا۔
بھارت کا گودی میڈیا مضحکہ خیز رپورٹنگ کی وجہ سے پہلے ہی اپنی ساکھ کھو چکا ہے۔ بھارتی میڈیا کا بے بنیاد پروپیگنڈا خطہ میں انتشار پھیلانے کی مذموم کوششوں میں سے ایک ہے۔