پولیس حکام نے تفتیش کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایس آئی یو کے اضافی چارج سنبھالنے والے ایس ایس پی اے وی ایل سی امجد شیخ کے مطابق کیس کی تفتیش ساؤتھ پولیس سے ایف آئی اے منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ انکے مطابق منصفانہ تحقیقات کے لیے کیس ایف آئی اے کے سپرد کیا جائے گا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ملزم سمیت مقدمے کا مکمل ریکارڈ پیر کو ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے گا جس کے بعد پیر سے ایف آئی اے کیس کی تفتیش کرے گی۔
واضح رہے کہ عرفان نامی نوجوان کو بدھ کے روز حراست میں لیا گیا تھا اور آئی او کی جانب سے جمعرات کے روز 7 بجے کے قریب اہل خانہ کو عرفان کی موت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا تھا۔
تاہم واقعے کے مقدمے اور تفتیش پر عرفان کے اہل خانہ کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔
ایس آئی یو پولیس کی حراست میں مبینہ تشدد سے نوجوان کی ہلاکت اور ورثا کی مدعیت میں مقدمہ درج نہ کرنے پر لواحقین نے گزشتہ روز سہراب گوٹھ کے قریب احتجاجی مظاہرہ کرکے دونوں ٹریک بند کر دیے تھے۔
ایس ایچ او ایس آئی یو نے اپنی مدعیت میں صدر تھانے میں واقعے میں غفلت و لاپروائی کا مظاہرہ کرنے پر آئی او سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل خطا کا مقدمہ درج کروا دیا۔
احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ ورثا کی مدعیت میں نوجوان عرفان کی ہلاکت پر قتل، اغوا اور دہشت گردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔
ایس ایچ او ایس آئی یو کا کہنا تھا کہ ایس آئی یو پولیس نے ایک اے ایس آئی اور کانسٹیبل کو گرفتار کرلیا جبکہ مقدمہ میں جو بھی نامزد ہیں انھیں گرفتار کیا جائے گا۔