امریکا کی سابقہ حریف کو بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کی فروخت کی تیاری

امریکی وزیردفاع پِیٹ ہیگستھ اتوار کو ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی پہنچے، جہاں وہ دونوں ممالک کے درمیان اسلحہ کی فراہمی سے متعلق طویل عرصے سے جاری مذاکرات پر بات چیت کریں گے۔ یہ دورہ ایشیائی ممالک کے حالیہ دوروں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے، جس میں انہوں نے ملائیشیا میں بھی اپنے ہم منصبوں سے ملاقاتیں کیں۔

ویتنامی سرکاری ذرائع کے مطابق، امریکی وزیردفاع کی ملاقاتیں کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ تو لام، صدر لیونگ کیونگ، اور وزیرِ دفاع فان وان گیانگ سے متوقع ہیں۔ ان مذاکرات میں امریکی فوجی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی ممکنہ خریداری اہم ایجنڈا ہوگی۔

ذرائع کے مطابق، گفت و شنید میں لاک ہیڈ مارٹن کے سی-130 ہرکیولیز ٹرانسپورٹ طیارے اور ایس-92 ہیلی کاپٹرز سمیت بوئنگ کے شنوک ہیلی کاپٹرز کی فراہمی پر غور کیا جائے گا۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ ان مذاکرات کے نتیجے میں کوئی معاہدہ طے پائے گا یا نہیں۔


AAJ News Whatsapp

امریکی عہدیداروں کے مطابق، ویتنام کی دفاعی پالیسی روسی ہتھیاروں پر انحصار کم کرنے اور اپنے دفاعی ذرائع میں تنوع لانے کی کوشش کر رہی ہے۔

امریکا نے 2016 میں ویتنام پر اسلحہ کی پابندی ختم کی تھی، اور بائیڈن انتظامیہ کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعلقات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، تاہم کسی باضابطہ معاہدے کا اعلان تاحال نہیں ہوا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، گزشتہ برس سی-130 طیاروں اور دو ایس-92 ہیلی کاپٹروں کی فروخت سے متعلق ابتدائی بات چیت ہوئی تھی، جب کہ شنوک ہیلی کاپٹروں کی خریداری پر بھی غور جاری ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ہنوئی کے قریب زیرِ تعمیر نیا ایئرپورٹ ایسے ہیلی کاپٹروں کے لیے موزوں قرار دیا جا رہا ہے جو مستقبل میں ویتنامی پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے زیرِ استعمال آسکیں گے۔

Similar Posts