روس کے یوکرین کے ایٹمی بجلی گھروں پر حملے، 7 افراد ہلاک

یوکرینی حکام کے مطابق روس نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات یوکرین کے مختلف شہروں پر بڑے پیمانے پر ڈرون اور میزائل حملے کیے، جن میں 7 افراد ہلاک ہو گئے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یوکرین کے وزیر خارجہ اندری سیبیاہا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر بتایا کہ “روس نے ایک بار پھر خمیلنیتسکی اور ریونے کے جوہری پاور پلانٹس کو توانائی فراہم کرنے والی سب اسٹیشنز کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ حادثاتی نہیں بلکہ سوچے سمجھے حملے ہیں۔ روس جان بوجھ کر یورپ کی جوہری سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔”

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس نے گزشتہ رات 450 ڈرون اور 45 میزائل داغے، شہر دنیپرو میں ایک رہائشی عمارت پر ڈرون حملے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے، جبکہ زاپوریزیا کے جنوب مشرقی علاقے میں مزید 3 اور خارکیف ریجن میں ایک شخص جان سے گیا۔


AAJ News Whatsapp

وزیراعظم یولیا سورویدنکو کے مطابق دارالحکومت کیف، پولتوا اور خارکیف کے کئی علاقوں میں توانائی تنصیبات کو نقصان پہنچا، جس سے ہزاروں شہری بجلی اور پانی سے محروم ہو گئے۔ مقامی انتظامیہ نے عارضی طور پر جنریٹرز کے ذریعے پانی کی فراہمی بحال کی۔

ادھر ، روسی وزارتِ دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ یوکرین کی جانب سے روسی علاقوں پر حالیہ حملوں کے جواب میں ”ہوائی، زمینی اور بحری راستوں سے ہائی پریسیژن طویل فاصلے کے ہتھیاروں کے ذریعے بڑے پیمانے پر کارروائی“ کی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ حملے ”اسلحہ سازی، گیس اور توانائی کے ڈھانچے“ پر کیے گئے۔

یوکرین کی وزیرِ توانائی سویتلانا گرینچک نے بتایا کہ ہنگامی ٹیموں نے بجلی کا نظام جزوی طور پر بحال کر لیا ہے، تاہم مزید مرمت کے لیے وقتی لوڈ شیڈنگ ناگزیر ہے۔

Similar Posts