سینیٹ اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کاہ کہ پاک بھارت جنگ میں پاک فوج کا جو کردار تھا اس سے انڈیا نے ذلت اٹھائی، اس شکست کو انڈیا پہلے نہیں مان رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جتنی عزت صدر ثرمپ نے فیلڈ مارشل کو دی کسی کو نہیں دی، میں نے ووٹ فیلڈ مارشل کی وجہ سے دیا اور جنرل عاصم منیر کی وجہ سے ووٹ دینے آیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی ترمیم کے موقع پر میرے خاندان کے دس افراد اٹھائے گئے تھے اُس کے بعد میری پارٹی نے میرے لیے کیا آواز اٹھائی۔
سیف اللہ ابڑو نے اعلان کیا کہ میں اپنی سینیٹر شپ سے استعفی دیتا ہوں۔
مستعفی ہونے کا اعلان سُن کر چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے استعفی دے دیا، ہم آپ کو پھر سینیٹر بنوائیں گے۔
قبل ازیں 27ویں آئینی ترمیم مین سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا پارٹی پارٹی کے مخالف ووٹ دینے پر پی ٹی آئی نے سیف اللہ ابڑو کے خلاف 63 اے کے تحت کاروائی کا فیصلہ کیا۔
سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ سیف اللہ ابڑو نااہل ہو چکے ہیں ہم ان کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کریں گے، بطور پارلیمانی لیڈر میں نے تمام سینیٹرز کو ووٹ نا دینے کی ہدایت کی تھی۔
سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ سیف اللہ ابڑو نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے اور حکومت کو ووٹ دیا ہے۔