ایکسپریس نیوز کے مطابق دھرنے کی قیادت علیمہ خان نے کی، ان کے ساتھ ڈاکٹر عظمٰی، نورین خان بھی اڈیالہ روڈ پر بیٹھ گئیں۔
راولپنڈی پولیس نے کارکنوں کو محدود کرکے اڈیالہ روڈ پر ٹریفک کی روانی کو بحال رکھا ہے۔ دھرنے کے شرکاء نے نعرے بازی کی اور بانی سے ملاقات کرانے کا مطالبہ کیا۔
اس دوران علیمہ خان، کارکن اور پولیس فیکٹری ناکے پر آمنے سامنے آگئے۔ علیمہ خان نے کارکنوں کے ساتھ اڈیالہ جیل جانے کی کوشش کی۔ پولیس نے آگے جانے سے روک دیا اور پولیس اہل کار لائن بنا کر کھڑے ہوگئے۔
پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر معین قریشی بھی اڈیالہ روڈ دھرنے میں پہنچ گئے۔
اسی طرح بیرسٹر سلمان اکرم راجہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے اڈیالہ روڈ پہنچ گئے، پولیس نے بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کو داہگل ناکے پر روک دیا۔ سلمان اکرم راجہ شدید غصے میں آگئے اور پولیس اہل کاروں سے تلخ کلامی کی۔
انہوں ںے کہا کہ پچھلے سات مہینوں سے ہمارے ساتھ جو سلوک ہورہا ہے سب کے سامنے ہے توہین عدالت میں اسلام آباد ہائی کورٹ شامل ہے، ہم نے بیسیوں درخواستیں دی کسی ایک درخواست پر واضح حکم نہیں دیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے کسی ایک کو بلا کے سزا نہیں دی، پچھلے سات ماہ سے یہی ہورہا ہے عدالت کا حکم نہیں مانا جارہا۔
راولپنڈی سلمان اکرم راجہ غصے کی حالت میں داہگل ناکے سے واپس روانہ ہوگئے۔