ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے فرحان سعید نے انکشاف کیا کہ دس سال کا ایسا وقت گزارا جس کے دوران میرے کنسرٹ، پروگرامز کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے لیے باقاعدہ لوگ بھیجے جاتے تھے تاکہ پروگرام خراب ہو اور پھر آرگنائزر میرے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیتا تھا۔ فرحان سعید نے اس کا الزام کسی فرد واحد پر عائد نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ کوک اسٹوڈیو سمیت دیگر پلیٹ فارمز تک رسائی ملی تب بھی میرا راستہ روکا گیا اور پھر میں نے جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا۔
فرحان سعید نے بتایا کہ انہوں نے ان سارے حالات کے بعد اپنی آواز اور ٹیلنٹ سے لوگوں کو متاثر کرنے کا فیصلہ کیا اور پھر دس سال کی انتھک جدوجہد کر کے مقام حاصل کیا۔
گلوکار نے یہ بھی بتایا کہ جب میں نے معروف جل دی بینڈ میں شمولیت کی تو سازش کی گئی اور ایسی باتیں بنائی گئیں جس کی وجہ سے مشکلات کا سامنا رہا۔
واضح رہے کہ 2000 کی دہائی میں لاہور سے تعلق رکھنے والے تین نوجوانوں عاطف اسلم، گوہر اور فرحان سعید نے جل بینڈ کی بنیاد رکھی اور پھر اس بینڈ کو عاطف اسلم کی آواز میں گائے ہوئے گانے ’عادت‘ سے 2003 میں عالمی شہرت ملی۔
اس کے کچھ عرصے بعد عاطف اسلم نے بینڈ سے راہیں جدا کیں جس کے بعد فرحان اور گوہر نے کچھ عرصے کام کیا، گو کہ یہ بینڈ ٹوٹا نہیں تاہم اب پروگراموں اور پرفارمنس میں دونوں ساتھ نظر بھی نہیں آتے۔