بڑے بوڑھے اکثر کہتے ہیں کہ مونگ پھلی کے بعد پانی پینے سے گلے میں خراش یا کھانسی ہوسکتی ہے۔ لیکن سائنسی ماہرین ابھی تک اس بات کی مکمل تحقیق نہیں کر پائے۔ پھر بھی حکیموں کا ماننا ہے کہ مونگ پھلی کے اندر موجود تیل اور اس کی خشک ساخت پانی کے ساتھ مل کر گلے میں جلن پیدا کرسکتی ہے اور پیاس بڑھا سکتی ہے۔ تو اگر آپ بھی مونگ پھلی کے ساتھ پانی پینے سے گریز کرتے ہیں، تو یہ احتیاط کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے، مگر ضرورت سے زیادہ فکر نہ کریں۔
اب مونگ پھلی کے فوائد کی طرف بھی نظر ڈالتے ہیں کیونکہ یہ صرف ذائقہ ہی نہیں، صحت کا خزانہ بھی ہے۔
دل کی صحت میں مددگار
مونگ پھلی دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے۔ یہ آپ کے دل کو مضبوط اور صحت مند رکھنے میں اپنا کردار ادا کرتی ہے۔
وزن کم کرنے میں معاون
مونگ پھلی میں چربی کی مقدار نسبتاً کم ہوتی ہے، اور یہ پروٹین و فائبر سے بھرپور ہونے کی وجہ سے وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، بس اعتدال کا دھیان رکھیں۔
پروٹین کا بہترین ذریعہ
100 گرام مونگ پھلی میں تقریباً 25 گرام پروٹین موجود ہوتا ہے، جو جسمانی نشوونما اور صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ مونگ پھلی کا مکھن بھی پروٹین کا زبردست ذریعہ ہے۔
بلڈ شوگر کنٹرول میں معاون
مونگ پھلی کم گلیسیمک خوراک ہے، یعنی یہ بلڈ شوگر لیول پر آہستہ اثر ڈالتی ہے، جس سے ذیابیطس کے مریض بھی اسے اپنی خوراک میں شامل کرسکتے ہیں۔ معمولی تبدیلیاں بلڈ شوگر کنٹرول میں بہت مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
مختصر یہ کہ مونگ پھلی صرف ذائقے میں مزے دار نہیں، بلکہ صحت کے کئی پہلوؤں میں بھی مددگار ہے۔ البتہ، سردیوں میں مونگ پھلی کھانے کے بعد پانی کے معاملے میں تھوڑی احتیاط ضرور کریں تاکہ گلے میں جلن یا کھانسی جیسی چھوٹی پریشانیاں نہ ہوں۔