مودی سرکار کی بڑھکیں ایک بار پھر بھارتی فوج کے لیے نہ صرف جانی بلکہ مالی نقصان کا باعث بھی بن گئیں جب کہ عالمی سطح پر سبکی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
بھارتی فضائیہ کے تیجس لڑاکا طیارے میں اس وقت آگ بھڑک اُٹھی تھی جب وہ فضا میں کرتب دکھا رہا تھا۔ طیارہ دیکھتے ہی دیکھتے زمین بوس ہوگیا اور جل کر خاکستر ہوگیا۔
خیال رہے کہ ‘تیجس’ بھارت کا پہلا مکمل طور پر دیسی ساختہ لڑاکا طیارہ ہے۔ ایک انجن والے طیارے میں 50 فیصد سے زیادہ حصے انڈیا میں تیار کیے جاتے ہیں۔
تیجس طیارے کی بھارت میں تیاری بھی نااہلی اور غفلت پر مبنی ایک دلچسپ کہانی ہے اور بارہا تیاری مکمل ہونے کے دعوے کیے گئے۔
یہ پراجیکٹ پیشہ ورانہ مہارت اور درکار قابلیت کے نہ ہونے کے باعث ہمیشہ تاخیر کا شکار رہا یہاں تک کہ بھارتی فضائیہ نے پرانے طیارے استعمال کرنے سے انکار کردیا تھا۔
جیسے تیسے تیجس طیارہ تیار ہوگیا اور گزشتہ برس ہی بھارتی فضائیہ کے بیڑے میں شامل ہوا ہے۔
بھارتی فضائیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ وزن میں ہلکے اس طیارے میں مقامی سطح پر تیار کیا گیا ریڈار نصب ہے اور انجن پاور بھی شاندار ہے۔
مودی سرکار کے دعوؤں کے بقول یہ طیارہ آٹھ سے نو ٹن وزن لے جا سکتا ہے اور 52 ہزار فٹ کی بلندی پر بھی آواز کی رفتار سے 1.8 گنا تک تیزی سے سفر کرسکتا ہے۔
بھارتی وزارت دفاع کے بقول 83 تیجس طیاروں کی کھیپ کی مجموعی مالیت 45،696 کروڑ بھارتی روپے ہے یعنی تیجس مارک 1 اے لڑاکا طیارے کی لاگت قریب 550 کروڑ روپے ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ تیجس طیارہ سخوئی 30 ایم کے آئی لڑاکا طیارے سے 120 کروڑ روپے زیادہ ہے۔
بھارت کے ریٹائرڈ ایئر وائس مارشل منموہن بہادر نے بتایا کہ تیجس طیارے کے اس منصوبے کی بنیاد سنہ 1983 میں رکھی گئی تھی۔