واٹس ایپ میں بڑی خامی کی نشان دہی، اربوں صارفین خطرے میں

سیکیورٹی ماہرین نے انسٹنٹ میسجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ میں ایک بڑی خامی کی نشان دہی کی ہے جس نے دنیا بھر میں 3 ارب سے زائد صارفین کے فون نمبرز کو افشا کر دیا ہے۔

پرائیویسی کے اس نقص کو سائبر مجرمان استعمال کرتے ہوئے مشہور ایپ پر موجود صارفین کی شناخت اور ان سے متعلق معلومات کو حاصل کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ جس کو بعد ازاں مخصوص اہداف کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اس خامی کی نشان دہی یونیورسٹی آف ویانا اور ایس بی اے ریسرچ کی ایک ٹیم کی جانب سے کی گئی۔ پرائیویسی میں یہ کمزوری واٹس ایپ کے کانٹیکٹ ڈسکوری میکینزم میں ہے جو صارفین سے ان کے فون مین موجود نمبر کو ایپ کے مرکزی ڈیٹا بیس سے ملانے سے متعلق اجازت طلب کرتا ہے۔

اس اجازت کے بعد واٹس یہ دیکھ پاتا ہے کہ کونسا کانٹیکٹ پلیٹ فارم استعمال کر رہا ہے۔ تاہم، اینومریشن میکینز بھی سائبر مجرمان کو ڈیوائسز سے فون نمبر، پروفائل فوٹو اور صارفین کے ’اباؤٹ‘ اسٹیٹس کو نکالنے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

Similar Posts