پاکستانی کھلاڑیوں سے افغان شائقین کی بدتمیزی کو بھارتی میڈیا نے الگ رنگ دیدیا

0 minutes, 0 seconds Read

ماؤنٹ ماؤنگانوئی میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے گئے تیسرے ون ڈے میچ کے دوران پاکستانی کھلاڑیوں سے افغان شائقین کی بدتمیزی کو بھارتی میڈیا نے الگ رنگ دے دیا۔

نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے اور آخری ون ڈے میچ میں کے دوران پاکستانی آل راؤنڈر خوشدل شاہ ایک ناخوشگوار واقعے کا شکار ہوئے، جب انہوں نے گراؤنڈ میں موجود چند شائقین کی جانب غصے میں پیش قدمی کی۔ یہ واقعہ ماؤنٹ ماؤنگانوئی کے بے اوول گراؤنڈ میں پیش آیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ غیر ملکی شائقین کی جانب سے پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی گئی۔

ذرائع کے مطابق یہ شائقین افغان باشندے تھے۔

نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرا ون ڈے: امام الحق منہ پر فیلڈر کی گیند لگنے سے انجری کا شکار

پی سی بی کے مطابق، ’جب پاکستان مخالف نعرے لگائے گئے تو خوشدل شاہ نے شائقین کو باز رکھنے کی کوشش کی، تاہم افغان شائقین نے پشتو زبان میں مزید غیر مناسب زبان استعمال کی۔ پاکستانی ٹیم کی شکایت پر اسٹیڈیم حکام نے کارروائی کرتے ہوئے دو شائقین کو باہر نکال دیا۔‘

تاہم، بھارتی میڈیا نے اس تنازعے کو قومی ٹیم کی مسلسل ناقص کارکردگی سے جوڑنے کی کوشش کی اور کہا کہ پاکستانی شائقین کی جانب سے ٹیم کی ناقص کارکردگی پر مسلسل طعن و تشنیع کی جا رہی تھی، جس سے مشتعل ہو کر خوشدل شاہ نے ردِعمل دیا۔

بھارتی چینلز اور ویب سائٹس پر نشر ہونے والی خبروں میں واقعے کا سیاق و سباق مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا اور خوشدل شاہ کی ردِعمل کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا، جیسے وہ بغیر کسی وجہ کے شائقین پر جھپٹ پڑے ہوں۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے آخری میچ میں اسٹیڈیم اچانک اندھیرے میں ڈوب گیا

بھارتی میڈیا نے افغان شائقین کی بدتمیزی، پاکستان مخالف نعروں اور نازیبا زبان کو نظر انداز کرتے ہوئے صرف خوشدل شاہ کی حرکت کو نمایاں کیا، جس سے حقائق کو مسخ کر کے پیش کیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بھارتی میڈیا کی جانب سے ایک بار پھر پاکستان مخالف پروپیگنڈے کا حصہ ہے، جس کا مقصد پاکستانی کرکٹرز کو بدنام کرنا اور اصل واقعے سے توجہ ہٹانا ہے۔

Similar Posts