وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل افریدی نے پشاور میں دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ہمارے لیے درد ناک اور غم ناک ہے، ہمارے پرامن کارکنوں پر تشدد کیا گیا اور گولیا ماری گئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں پر تشدد پہلی بار نہیں ہو رہا ہے، کچھ طاقت ور عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھ رہے ہیں، طاقت ور لوگ نہیں چاہتے پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو مفلوج کرکے رکھ دیا گیا ہے، آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر حق استعمال کرنا ہے، کچھ لوگ انتشار چاہتے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کو ہم پرامن تھے اور آئندہ بھی پرامن ہوں گے لیکن قربانی کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ ہر منگل کو ارکان اسمبلی اسلام آباد کو ایوان سے باہر ہونا چاہیے، ہر وہ رکن اسمبلی جس کو عمران خان کا ٹکٹ ملا ہے وہ منگل کو اسلام آباد پہنچیں اور جو نہیں پہنچے گا اسے ملامت کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اڈیالہ جیل کے باہر بھی بیٹھیں گے، جب تک عمران خان سے ملاقات نہیں ہوتی ہر جمعرات کو اڈیالہ جیل جاؤں گا۔