جیل پر مبنی ’چلی-میٹر‘ ذائقہ چکھنے والوں کو مرچوں کی تیزی سے بچائے گا اور فوڈ انڈسٹری میں معیار کو بہتر بنانے میں مدد دے گا۔
ایسٹ چائنا یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محققین نے دودھ کی مرچوں کی جلن ختم کرنے کی صلاحیت سے مدد لی اور دودھ پاؤڈر، ایریلک ایسڈ اور کولین کلورائڈ کو ایک نرم اور لچکدار جیل میں ملا کر انوکھی مصنوعی زبان بنائی۔
اے سی ایس سینسرز مین شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق اس زبان کا مکینزم حقیقی دنیا کے مظہر سے متاثر ہوکر بنایا گیا ہے جس میں دودھ کے پروٹینز کیپسیچِن (تو مرکب جو مرچوں میں جلن کا احساس پیدا کرتا ہے) سے جڑ جاتے ہیں اور ان کی جلن کو کم کرتے ہیں۔
اس ہی طرح کیپسیچِن جیل میں موجود دودھ کے پروٹینز سے جڑ جاتے ہیں اور پھول جاتے ہیں جو کلورائیڈ اور ہائیڈروجن آئن کو روکتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں الیکٹرک کرنٹ میں کمی واقع ہوتی ہے جو پہلے سے طے شدہ مرچوں کی شدت کی پیمائش سے متعلق ریڈنگ دیتی ہے۔