بلیک فرائیڈے اس سال ایک دلچسپ صورت حال کا سامنا کر رہا ہے۔ قومی ریٹیل فیڈریشن (این آر ایف) کے مطابق رواں سال 28 نومبر کو ہونے والا بلیک فرائیڈے اب تک کے مقابلے میں سب سے زیادہ خریدار اپنی جانب کھینچ سکتا ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ عوام کی خرچ کرنے کی صلاحیت اور رجحان میں واضح کمی نظر آ رہی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق 1980 کی دہائی کے اواخر میں امریکا میں بلیک فرائیڈے کی روایت نے مقبولیت حاصل کی، جب خریدار تھینکس گیونگ کے فوراً بعد بڑے برانڈز کی جانب سے دیے جانے والے ڈور بسٹر اور ڈسکاؤنٹ آفرز سے فائدہ اٹھانے کے لیے طویل قطاروں میں نظر آتے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اس سال خریداروں کی بڑی تعداد اسٹورز کا رخ کرے گی تاہم خریداری کے رجحان میں کمی متوقع ہے۔
این آر ایف کے مطابق تقریباً دو تہائی صارفین نے کہا ہے کہ وہ تھینکس گیونگ ویک اینڈ کا انتظار کریں گے لیکن فی کس اوسط خرچ 2024 کے مقابلے میں کم ہو کر 890 ڈالر رہنے کا امکان ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی، معاشی دباؤ اور روزگار کی کمزور صورت حال نے صارفین کے بجٹ کو متاثر کیا ہے۔ ڈینش جیولری کمپنی پانڈورا کے چیف کمرشل آفیسر ماسیمو باسی نے کہا کہ خریدار پہلے کے مقابلے میں زیادہ محتاط ہیں اور مارکیٹ میں مقابلہ سخت ہوگا۔
امریکا میں ستمبر کے دوران ریٹیل سیلز میں اضافے کی رفتار بھی توقع سے کم رہی جب کہ غیر منافع بخش ادارے ٹیکس فاؤنڈیشن کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے نتیجے میں لگنے والے ٹیرف کے باعث خوردہ قیمتوں میں اوسطاً 4.9 فیصد اضافہ ہوا۔
یورپ میں خریداری کے اس دن مختلف کمپنیوں میں ملازمین نے ہڑتال اور احتجاج کا اعلان کیا۔ جرمنی میں ایمیزون کے گوداموں پر ملازمین نے ہڑتال کی جب کہ اسپین میں زارا اسٹورز کے باہر احتجاج کی کال دی گئی۔
خریدار متبادل راستے تلاش کرنے لگے
معاشی دباؤ کے باعث خریدار اب بڑی خریداریوں سے گریز کر رہے ہیں اور زیادہ تر چھوٹی یا سستی مصنوعات کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ایک سروے کے مطابق کم قیمت فیشن، جوتے، بچوں کے کھلونے، کتابیں اور گیمنگ پروڈکٹس خریداری کی فہرست میں سرفہرست ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑی حد تک اضافی خرچ اب امیر طبقہ کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکا میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والا 10 فیصد طبقہ مجموعی صارف اخراجات کا تقریباً نصف خرچ کرتا ہے۔
بینک آف امریکا کے ایک سروے کے مطابق اس سال نصف سے زائد امریکی خریدار اور 71 فیصد نوجوان آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کی مدد سے خریداری کریں گے۔ اے آئی کے ذریعے صارفین قیمتوں کا موازنہ، گفٹ آئیڈیاز اور بجٹ ترتیب دینے میں مدد لیں گے۔
کاروباری ماہرین کے مطابق آن لائن خریداری کے بڑھتے رجحان نے بلیک فرائیڈے کی اصل اہمیت کم کر دی ہے اور یہ دن اب صرف ایک مارکیٹنگ پوائنٹ بن کر رہ گیا ہے۔