خیبرپختونخوا کے ضلع ہری پور میں تربیلہ ٹیم کے دلدل میں پھنسنے والی کشتی میں سوار تمام مسافروں کو ریسکیو کرلیا گیا، کشتی میں خواتین اور بچوں سمیت 130 مسافر سوار تھے۔
بیٹ گلی سے ہری پور آنے والی کشتی تربیلا ڈیم چاندنی چوک کے مقام پر دلدل میں پھنس گئی، کشتی میں خواتین اور بچوں سمیت 80 مسافرسوار تھے جوکہ ہری پورواپس آرہے تھے تاہم ریسکیو آپریشن میں تاخیر کی وجہ سے 4 گھنٹے تک پھنسے رہے۔
مسافروں نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈنڈوں اور رسیوں کی مدد سے کشتی کو دلدل سے نکالنے کی کوشش کی۔
مقامی افراد کے مطابق تربیلا ڈیم اور تربیلا جھیل میں پانی کا لیول کم ہونے کے باعث ملاحوں کو پانی میں کشتی چلانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ دیگر کشتی مالکان اور ملاح دلدل میں پھنسی مسافر کشتی کو نکالنے روانہ ہوگئے۔
تربیلا جھیل کے کنارے سینکڑوں آبادیاں قائم ہیں جن کی طرف جانے کےلیے واحد راستہ کشتی ہے، سینکڑوں کشتیاں مسافروں کو جھیل پار لانے لے جانے کے لیے جھیل کنارے موجودرہتی ہیں۔
بعد ازاں ضلعی انتظامیہ ہری پور کو اطلاع ملی کہ تربیلا جھیل میں چاندنی پوائنٹ کے قریب خواتین اور بچوں سمیت 80 کے قریب افراد کو لے جانے والی ایک کشتی پھنسی ہوئی ہے۔
اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر ہری پور کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر ہری پور ریسکیو 1122 کی ٹیم کے ہمراہ ہنگامی بنیادوں پر جائے وقوع پر پہنچے اور کچھ مسافروں کو ریسکیو بوٹ میں منتقل کر دیا تاکہ اضافی بوجھ کو کم کر کے کشتیوں کو بحفاظت کنارے تک لے جایا جا سکے۔
کشتی میں 130 مسافر سوار تھے جو کہ اس کی 70 کی گنجائش سے کہیں زیادہ ہے اور حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے۔
ریسکیو آپریشن مکمل کرنے کے بعد مسافروں کو کھانے پینے کی اشیاء فراہم کی گئیں اور پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کشتی چلانے والے اور دیگر ملوث ساتھیوں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرے۔
آپریشن کی نگرانی اسسٹنٹ کمشنر ہری پور محمد حمزہ عباس صاحب نے کی۔ آپریشن میں ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، پولیس اور ریونیو سٹاف نے حصہ لیا اور تمام مسافروں کو باحفاظت ریسکیو کر لیا گیا۔