عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نہایت پُرامید انداز میں کہا ہے کہ ان کے غزہ امن منصوبے کا دوسرا مرحلہ بہت جلد شروع ہونے والا ہے۔
صدر ٹرمپ کا یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب حال ہی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے فلسطینی ریاست کے حق میں قرارداد منظور کی ہے۔
جس کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ صدر ٹرمپ کا غزہ امن منصوبہ اب کھٹائی میں پڑ سکتا ہے جس کے پہلے مرحلے پر بھی سست روی سے عمل درآمد ہوا ہے۔
وائٹ ہاؤس میں ایک صحافی نے سوال کیا کہ غزہ امن منصوبے کا دوسرا مرحلہ کب شروع ہوگا جس پر صدر ٹرمپ نے براہِ راست جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ سب اچھا چل رہا ہے۔
انھوں نے غزہ میں اسرائیلی فوجی اہلکاروں پر ہونے والے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک بم پھٹا ہے اور کچھ لوگ شدید زخمی ہوئے یا شاید ہلاک بھی ہوئے لیکن اس کے باوجود معاملات بہت اچھے جا رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ لوگ سمجھتے نہیں کہ ہمارے پاس مشرقِ وسطیٰ میں امن ہے۔
یاد رہے کہ 9 اکتوبر کو اسرائیل سمیت دیگر فریقین نے غزہ امن منصوبے پر دستخط کیے تھے اور پہلے مرحلے کا آغاز ہوگیا تھا۔
امن منصوبے کے دوسرے مرحلے کے تحت غزہ میں بین الاقوامی فورس کی تشکیل اور تعیناتی کا معاملہ اب تک حل طلب ہے جب کہ حماس کی جگہ امور مملکت چلانے کے لیے بورڈ بھی نہیں بن سکا ہے۔