اسٹاک مارکیٹ میں ساڑھے 8 ہزار پوائنٹس کی کمی کے بعد 50 فیصد ریکوری، انڈیکس ایک لاکھ 15 ہزار پر آگیا

0 minutes, 0 seconds Read

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹیرف اقدام پاکستانی اسٹاک مارکیٹ پر بھی بھاری پڑگیا، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ساڑھے 8 ہزار پوائنٹس کی کمی کے بعد 50 فیصد ریکوری دیکھنے میں آئی، 100 انڈیکس 3 ہزار 600 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ ایک لاکھ 15 ہزار پر آگیا، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 2020 کے بعد سب سے بڑی مندی ریکارڈ کی گئی۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دنیا کے مختلف ممالک پر عائد کیے گئے حالیہ ٹیرف کے اثرات دیگر ایشیائی اور خلیجی ممالک کی اسٹاک مارکیٹ کی طرح پاکستان میں بھی دکھائی دینے لگے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آغاز کے پہلے ہی روز ابتدا سے شدید مندی دیکھنے میں آئی، جس سے 100 انڈیکس 3297 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 15 ہزار 499 کی سطح پر آگیا۔

بعدازاں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ مندی کا رجحان رہا، ایک ہی روز میں 6 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی جس کے بعد 100 انڈیکس 6287 پوائنٹس کمی سے ایک لاکھ 12ہزار 504 پوائنٹس کی سطح پر آگیا، جس کے بعد کاروبار کو عارضی طور پر روک دیا گیا۔

عارضی طور پر کاروبار روکنے کے بعد دوبارہ کاروبار کا آغاز ہوا تو سٹاک مارکیٹ میں شدید مندی کا رجحان برقرا رہا اور 100انڈیکس میں 8 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ہو گئی جس کے بعد پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس 1 لاکھ 10 ہزار 400 پوائٹس کی سطح پر آگیا۔

اب پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ساڑھے 8 ہزار پوائنٹس کی کمی کے بعد 50 فیصد ریکوری دیکھنے میں آئی ہے، 100 انڈیکس 3 ہزار 600 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ ایک لاکھ 15 ہزار پر آگیا۔

شدید مندی کے باعث 45 منٹ تک ٹریڈنگ روک دی گئی تھی، یہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 2020 کے بعد کی سب سے بڑی مندی قرار دی جا رہی ہے، جس میں سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

یاد رہے کہ گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز کاروبار کے آغاز پر سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی، 1800 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس ایک لاکھ 20 ہزار 793 پوائنٹس کی حد کو چھو گیا۔

تاہم کاروباری روز کے اختتام پر سٹاک مارکیٹ میں اچانک مندی چھا گئی جس کے باعث ہنڈرڈ انڈیکس 146 پوائنٹس کی کمی کیساتھ ایک لاکھ 18 ہزار 791 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جارحانہ فیصلوں نے بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹس کا بٹہ بٹھا دیا، امریکا اور یورپ کے بعد ایشیائی بازار بھی مندی کی لپیٹ میں آگئے۔

جاپان کے نکی 225 انڈیکس میں 6 فیصد سے زائد گراوٹ دیکھی جارہی ہے، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 10 اعشاریہ 8، چین کا شنگھائی انڈیکس 6 اعشاریہ 3، کوریا کا کوسپی 4 اعشاریہ 6، بھارت کا بی ایس ای سینسیکس 4 اعشاریہ 1 فیصد کم ہوگیا۔

دوسری جانب سعودی عرب، قطر، اردن اور متحدہ عرب امارات سمیت مشرق وسطیٰ کی مارکیٹس میں بھی مندی ہے۔

اس سے قبل امریکا کی ایس اینڈ پی انڈیکس میں 5 اعشاریہ 9 فیصد اور نیسڈیک میں 5 اعشاریہ 8 فیصد کمی ہوئی، جرمنی، برطانیہ، فرانس اور کوپن ہیگن سمیت یورپی بازاروں میں بھی مندی کے بادل چھائے رہے۔

Similar Posts