امریکا 30 سے زائد ممالک پر سفری پابندی لگانے کا ارادہ رکھتا ہے: ہوم لینڈ سیکریٹری

امریکا کی سیکریٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی کرسٹی نویم نےکہا ہے کہ امریکا اپنے سفری پابندی پروگرام میں مزید 30 سے زائد ممالک کو شامل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

رائٹرز کے مطابق کرسٹی نویم نے جمعرات کو فوکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ مختلف ممالک کا جائزہ لے رہی ہے اور مستقبل میں مختلف ممالک سے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا، ”میں مخصوص تعداد نہیں بتاؤں گی، لیکن یہ 30 سے زیادہ ہے، اور صدر ٹرمپ ممالک کا جائزہ لیتے رہیں گے۔“

یہ اقدامات اس وقت سامنے آئے ہیں جب 26 نومبر کو وائٹ ہاؤس کے قریب ایک فائرنگ کے واقعے میں ایک نیشنل گارڈ کا اہلکار ہلاک اور دوسرا زخمی ہوا۔ حملہ آور 29 سالہ افغان شہری تھا جو 2021 میں امریکا آیا اور اس دوران اسے پناہ دی گئی تھی۔ حملہ آور نے پہلے کئی امریکی سرکاری اداروں کے ساتھ کام بھی کیا تھا، جن میں سی آئی اے بھی شامل ہے۔

فائرنگ کے بعد افغانوں کے نئے ویزے اور پناہ کے کیسز کو عارضی طور پر روک دیا گیا تھا، اور اس کے بعد صدر ٹرمپ نے 19 ممالک کے شہریوں کی امریکا آمد پر پابندی کے موجودہ اقدامات پر بھی دوبارہ غور شروع کر دیا۔

برطانیہ میں پاکستانی اور بنگلادیشی طلبا کے داخلوں پر پابندی عائد

کرسٹی نویم نے یہ واضح نہیں کیا کہ کون سے ممالک کی فہرست میں اضافہ کیا جائے گا، لیکن رائٹرز نے پہلے اطلاع دی تھی کہ یہ تعداد 36 تک ہو سکتی ہے۔



AAJ News Whatsapp


صدر ٹرمپ نے 28 نومبر کو کہا کہ وہ ”تیسری دنیا کے ممالک“ سے مہاجرین کی امریکا آمد کو مستقل طور پر روکنے پر غور کر رہے ہیں، اگرچہ انہوں نے کسی مخصوص ملک کا نام نہیں لیا اور نہ ہی ”تیسری دنیا کے ممالک“ کی وضاحت کی۔

امریکا میں نئے اقدامات کے تحت امیگرنٹس، سیاح، طلبہ اور کاروباری مسافروں سمیت کئی افراد کی امریکا آمد پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔

Similar Posts