انھوں نے بتایا کہ ’’عام لوگ حقیقت نہیں جانتے۔ ہم نے ڈکی اور عروب دونوں سے بات کی ہے۔ وہ اس وقت ایسی ذہنی حالت میں نہیں ہیں کہ لوگوں سے مل سکیں۔ انھیں وقت چاہیے۔ کسی معصوم انسان کےلیے اتنے دن جیل میں گزار کر نارمل واپس آنا آسان نہیں۔‘‘
اقرا اور اریب کا کہنا تھا کہ پوری آزمائش صرف ڈکی نے برداشت کی۔ ’’ہم کچھ بھی کہیں، ’ہم نے کیا‘ یا ’ہم نے کوشش کی‘… یہ بے فائدہ ہے، کیونکہ جیل کے سخت ترین لمحات صرف ڈکی نے جھیلے۔ ہم تصور بھی نہیں کرسکتے کہ اس نے کیا صدمہ اٹھایا۔‘‘
ان کے مطابق عروب جتوئی بھی یہی چاہتی ہیں۔ ’’ڈکی کچھ وقت صرف اپنے گھر والوں کے ساتھ گزارنا چاہتے ہیں، وہ کسی سے ملنے کے موڈ میں نہیں۔ جب وہ بہتر ہوجائیں گے، تب سب بیٹھ کر بات کریں گے۔ ابھی انھیں تنہائی، سکون اور وقت چاہیے۔‘‘
ڈکی بھائی کے مداحوں کی بڑی تعداد نے سوشل میڈیا پر تشویش اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ کئی صارفین نے لکھا کہ تازہ معلومات سے اندازہ ہوتا ہے کہ جیل نے ان پر کتنا گہرا اثر چھوڑا۔ مداحوں نے ڈکی اور عروب دونوں کے لیے صحت اور سکون کی دعائیں بھی کیں۔