اپنے بیان میں نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم سے این ایف سی شیئر کیلئے خصوصی درخواست کی جائے گی، محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ صوبے کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ ٹارگٹڈ منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے۔
جسٹس (ر) یار محمد نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ جدید خطوط پر کی جائے، عوام تک ترقی کے ثمرات پہنچانے کیلئے معیار اور رفتار بہتر بنائیں۔ بجلی بحران کے مستقل حل کیلئے زیر تعمیر پاور منصوبوں کی بلاتعطل ریلیز یقینی بنائیں۔ انہوں نے ناقص فزیبلٹی اور غلط PC-1 بنانے والے افسران کیخلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔
نگراں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ نامکمل اور بیمار منصوبے قبول نہیں، منصوبوں کی غیر ضروری رویژن کی حوصلہ شکنی کی جائے، نااہلی کے باعث قومی نقصان پر افسران کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ سیوریج کے نام پر گلگت کی شاہراہیں کھنڈر بن گئی ہیں۔ شاہراہوں کی دوبارہ میٹلنگ پیور مشین سے کرائی جائے۔ سیوریج کام معیاری اور بروقت مکمل کیا جائے، منصوبوں کی منظوری اور مانیٹرنگ سسٹم کو آن لائن کرنے کا اقدام قابل تعریف ہے۔