پاکستان کو لوٹنے والوں کیلیے لندن اور دبئی سیف زونز نہیں رہیں گے، چیئرمین نیب

چئیرمین نیب کا کہنا ہے کہ پاکستان کو لوٹنے والوں کے لیے لندن اور دوبئی سیف زونز نہیں رہیں گے، اسپیکر قومی اسمبلی کہتے ہیں پہلے نیب سیاسی انتقام میں لگا ہوا تھا لیکن اب اچھاکام کرنیوالوں کو نیب سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کی مناسبت سے نیب راولپنڈی کے زیراہتمام آگاہی واک کا اہتمام کیاگیا جس میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، اراکین قومی اسمبلی، چیئرمین نیب ،اسکولوں کے بچوں سمیت مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی وقاراحمد چوہان نے کہا موجودہ نیب نے 20،20سال پرانے کیسز حل کیے، 7.13ارب روپے ان متاثرین کو ہم نے واپس کروائے،ایک گھنٹے میں ساڑھے پانچ ہزار لوگوں کے بینک اکاونٹس میں ہم نے رقوم منتقل کروائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بنیان المرصوص بھی جیتی وہ بھی ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے جیتی، اب کرپشن کیخلاف جنگ بھی ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے جیتیں گے۔

چئیرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ر نذیر احمد نے کہا ہم نے پیارے وطن سے کرپشن کے ناسور کا خاتمہ کرنا ہے2025میں نیب نے 6140ارب روپے کی ریکوریز کی ہیں ،اڑھائی سالوں میں 11400ارب کی رقم ریکور کروائی ہے،ہم آٹو میشن کے تحت تفتیشی طریقہ کار کواپنا رہے ہیں،ہم پاکستان کے باہر بھی جارہے ہیں دیگر پارٹنرز کے ساتھ مل کر دیگر ممالک سے بھی لوٹی ہوئی رقوم واپس لائیں گے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو لوٹنے والوں کے لیے لندن اور دوبئی سیف ہیونز نہیں رہیں گے۔

 اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا موجودہ چئیرمین نیب صاحب چالیس ارب ڈالر جو آپ نے اکٹھے کیے پہلے کیوں نہیں کیے،پہلے نیب کیا کررہی تھی ،پہلے نیب سیاسی انتقام میں لگی ہوئی تھی،نیب سیاستدانوں، کاروباری لوگوں کے پیچھے لگی ہوئی تھی،موجودہ چئیرمین نیب نے سب سے پہلے نیب کو ٹھیک کیا۔

 ان کا کہنا تھا کہ پہلے نیب میں موجود لوگوں نے اسے اپنی ریاست بنایا ہوا تھا،ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے ہم نیب کے فنکشن میں آئیں گے لیکن نیب نے اپنا اعتماد بحال کرایا ہے،کرپشن ایک ناسور ہے جو ہماری جڑوں کو کھوکھلا کررہا ہے،کاروباری آدمی، سرکاری افسران کو ڈرنے کی ضرورت نہیں،درخواست دیں، اگر آپ کو نیب سے ردعمل نہیں ملا تو میں بھی اتنا ہی ذمہ دار ہوں گا جتنا چیئرمین نیب ہے۔

Similar Posts