صدر ٹرمپ نے اے آئی سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے کہا ہے کہ آنے والے وقت میں اے آئی کی دوڑ میں صرف ایک ہی ملک جیتے گا، امریکا یا چین۔ صدر نے واضح کیا کہ حکومت اے آئی کے لیے ایک مرکزی منظوری نظام قائم کرنا چاہتی ہے تاکہ تیزی سے بدلتی ٹیکنالوجی پر مؤثر نگرانی رکھی جا سکے۔

نیو یارک ٹائمز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں جس کے ذریعے اٹارنی جنرل کو یہ اختیار دے دیا گیا ہے کہ وہ ریاستوں کے ایسے قوانین کو عدالت میں چیلنج کریں جو وفاقی حکومت کے مطابق امریکا کی ’عالمی اے آئی برتری‘ کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔

اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ اے آئی جیسے حساس شعبے میں 50 مختلف قوانین کا نظام ’الجھن اور رکاوٹ‘ پیدا کر رہا ہے، اس لیے تمام معاملات ایک ہی وفاقی فریم ورک کے تحت چلائے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہمیں ایک ہی ذریعہ چاہیے، 50 مختلف نہیں۔’

اندر کون ہے نکلو باہر! ٹرمپ کی جہاز کے بیت الخلا کے دروازے پر مزاحیہ انداز میں دستک

حکم کے تحت وفاقی ریگولیٹرز ریاستوں کو خبردار بھی کر سکتے ہیں کہ اگر انہوں نے اپنے قوانین برقرار رکھے تو ان کے لیے براڈ بینڈ سمیت مختلف منصوبوں کی فنڈنگ روک دی جائے گی۔

صدر ٹرمپ نے وینزویلا کے حوالے سے کہا کہ وہاں کی صورتحال تیزی سے زمینی کارروائی تک پہنچنے والی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکا کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کا مقصد منشیات کی اسمگلنگ کو روکنا ہے۔

حکومتی پالیسیوں پر تنقید، ٹرمپ امریکی نیوز چینل ’سی این این‘ پر برہم

ان کے مطابق ‘وینزویلا سے ہزاروں کی تعداد میں قاتل امریکا آئے‘، تاہم سمندر کے راستے منشیات کی اسمگلنگ میں 92 فیصد کمی آ چکی ہے۔

روس اور یوکرین کی جنگ کا ذکر کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ اس تنازعے میں ’ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ امریکا یوکرین کی سکیورٹی میں مدد جاری رکھے گا، لیکن ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا کہ امریکا تیسری عالمی جنگ نہیں چاہتا۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے سفارتی کوششیں جاری ہیں، اور امریکا عالمی سطح پر کشیدگی کم کرنے کا خواہاں ہے۔

Similar Posts