ایکسپریس نیوز کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر، ترسیلات میں تسلسل سے اضافے، امریکا کی پاکستان کے ساتھ اہم شراکت دار کے طور پر ابھرنے، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن اور امریکی ایگزم بینک کے تعاون سے ریکوڈک کاپر پراجیکٹ میں 7ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پلان جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعہ کو 58ویں دن بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے فنڈ کے اجرا کے بعد ادائیگیوں کا توازن مضبوط، زرمبادلہ کے ذخائر کو تقویت ملنے سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر اتار چڑھاو کے ساتھ تنزلی سے دوچار رہا، جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 25پیسے کی کمی سے 280روپے 11پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
انٹربینک مارکیٹ میں سپلائی میں بہتری آتے ہی معیشت میں طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر مزید 04پیسے کی کمی سے 280روپے 32پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
دوسری جانب اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 04پیسے کی کمی سے 281روپے 36پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
رواں سال پاکستان کی جی ڈی پی نمو 3فیصد رہنے، برآمدات میں بتدریج اضافے، اسٹیٹ بینک کی ایکس چینج کمپنیوں کو فنگر پرنٹ کے ساتھ چہرے کی شناخت کے دوہرے بائیو میٹرک تصدیق کے ساتھ سسٹم اپ گریڈ کرنے کے احکامات اور کرنسی کی غیرقانونی سرگرمیوں کے خلاف تابڑ توڑ کارروائیاں بھی زرمبادلہ کی مارکیٹوں پر اثرانداز ہیں۔