پاک ترکیہ تعلقات میں اقتصادی و دفاعی تعاون کا نیا باب

پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات میں اقتصادی و دفاعی تعاون  تاریخ  میں نئے باب رقم کررہا ہے۔

اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل (ایس آئی ایف سی) کی مؤثر پالیسیوں کی بدولت پاکستان اور ترکیہ کے مابین اقتصادی تعاون کے نئے مواقع کی راہ ہموار ہو رہی ہے اور اس سلسلے میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے ترکیہ کے اعلیٰ سطح کے  وفد کے ساتھ اہم ملاقات کی ہے۔

اس اہم ملاقات میں ایوی ایشن، طیارہ سازی، ایرو اسپیس انجینئرنگ، ڈرون ٹیکنالوجی، دفاعی نظام، آٹوموٹیو انجینئرنگ اور ایڈوانسڈ میٹریلز کے سینئر ماہرین بھی شامل تھے۔ اس موقع پر پاکستان اور ترکیہ نے ایوی ایشن، دفاعی پیداوار اور ہائی ٹیک صنعتوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ۔  

ملاقات میں ترک وفد کی جانب سے پاکستان میں مشترکہ منصوبوں، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور مقامی مینوفیکچرنگ میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا جب کہ  دونوں ممالک کا دوطرفہ دیرینہ شراکت داری اور ایرو اسپیس، دفاعی پیداوار اور منرلز ڈیولپمنٹ میں وسیع تعاون پر اتفاق  پایا گیا۔

اس موقع پر پاکستان کے مضبوط انجینئرنگ بیس اور قیمتی معدنی وسائل کو دونوں ممالک کے صنعتی تعاون کے لیے بنیادی قوت قرار دیا گیا۔

ماہرین کا کہناہے کہ ایرو اسپیس اور دفاعی پیداوار میں ترک سرمایہ کاری سے پاکستان کی ملکی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ متوقع ہے۔ پاکستان اور ترکیہ کے مشترکہ صنعتی منصوبے ملکی ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ میں جدت لائیں گے۔ پاکستان کی اقتصادی و دفاعی  ترقی میں ایس آئی ایف سی اپنا کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔

Similar Posts