آسٹریلیا؛ حملہ آور بھارتی دہشتگرد کومے سے باہر آگیا؛ پولیس کی تفتیش

آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے معروف ساحلی علاقے بونڈی بیچ پر یہودیوں کی ایک مذہبی تقریب پر فائرنگ کرکے 15 افراد کو قتل کرنے والے بھارتی دہشت گرد کو ہوش آگیا۔

آسٹریلوی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حملے میں ایک ملزم (باپ ساجد اکرم) موقع پر ہی ہلاک جب کہ دوسرا (بیٹا نوید اکرم) شدید زخمی ہوگیا تھا اور کومے کی حالت میں زیر علاج تھا۔

تاہم اب سفاک مجرم نوید اکرم ہوش میں آگیا ہے اور ڈاکٹرز نے معائنے کے بعد اسے بات چیت کے قابل قرار دیدیا۔ جس کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کردی۔

خیال رہے کہ حملے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں مارے جانے والا 50 سالہ ساجد اکرم 1998 میں بھارت سے اسٹوڈنٹ ویزے پر آسٹریلیا آیا تھا۔

ساجد اکرم نے ایک اطالوی خاتون سے شادی کی تھی جن سے ان کا بیٹا نوید اکرم ہے جو زخمی حالت میں پکڑا گیا تھا اور کومے میں تھا۔

تفتیشی کے دوران انکشاف ہوا کہ آسٹریلیا میں پیدا ہونے والے نوید اکرم کا 2019 میں بعض شدت پسند عناصر سے رابطہ شروع ہوا تھا۔

اُس وقت انٹیلی جنس نے نوید اکرم کی نگرانی بھی کی تھی تاہم تحقیقات میں اسے کسی فوری خطرے کا سبب قرار نہیں دیا گیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں حملہ آوروں کی گاڑی سے داعش کے دو جھنڈے بھی ملے ہیں جن سے ان کی تنظیم سے وابستگی کا اظہار ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ اس حملے میں 30 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ہے۔

جس وقت حملہ کیا گیا قریبی موجود ایک مسلم پھل فروش نے عقب سے ایک حملہ آور کو دبوچ لیا تھا اس دوران احمد الاحمد کو گولیاں بھی لگیں لیکن ہمت نہ ہاری۔

مسلم پھل فروش احمد الاحمد کی اس جرات اور بہادری نے کئی افراد کی جان بچالی ورنہ ہلاکتوں میں کئی گنا اضافہ ہوتا۔

اس بہادری اور دلیری پراحمد کو قومی ہیرو قرار دیا جا رہا ہے اور ان پر انعامات کی بارش کردی گئی۔ امریکی، اسرائیلی اور آسٹریلوی سربراہان مملکت نے بھی سراہا۔

 

Similar Posts