پاکستان کا دورہ سری لنکا: بی بی ایل کھیلنے والے کھلاڑیوں کی شرکت مشکوک

پاکستان کو جنوری 2026 میں تین ٹی 20 میچز کے لیے سری لنکا کا دورہ کرنا ہے تاہم پاکستان کی ٹی 20 ٹیم میں شامل بابر اعظم، شاہین آفریدی، حسن علی اور حارث رؤف سمیت بعض کھلاڑی ان دنوں بی بی ایل میں کھیل رہے ہیں۔ جس کے بعد کرکٹ آسٹریلیا نے تصدیق کی ہے کہ بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں شامل پاکستانی کھلاڑی پورا ٹورنامنٹ کھیلیں گے جب کہ سری لنکا کے خلاف ممکنہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے باعث کسی کھلاڑی کی واپسی کا امکان نہیں ہے۔

کرکٹ کی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) کے چیف ایگزیکٹو ٹوڈ گرین برگ نے کہا ہے کہ بگ بیش لیگ میں شامل پاکستانی کھلاڑی پورے ٹورنامنٹ کے لیے دستیاب رہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کرکٹ آسٹریلیا کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ جن پاکستانی کھلاڑیوں نے بی بی ایل کے معاہدے کیے ہیں، وہ مکمل ایونٹ میں شرکت کریں گے۔

یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جنوری میں سری لنکا کے خلاف مختصر ٹی 20 سیریز کے اعلان کے بعد خدشات پیدا ہو گئے تھے کہ بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی، محمد رضوان، شاداب خان، حارث رؤف اور حسن علی سمیت پاکستانی کھلاڑیوں کو بی بی ایل سے واپس بلایا جا سکتا ہے۔

ایڈیلیڈ اوول میں ایشز سیریز کے تیسرے ٹیسٹ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹوڈ گرین برگ کا کہنا تھا کہ کرکٹ آسٹریلیا کو بتایا گیا ہے کہ اگر کھلاڑی بی بی ایل سے معاہدہ کر چکے ہیں تو وہ مکمل لیگ کھیلیں گے۔

اس موقع پر ٹوڈ گرین برگ نے یہ بھی تصدیق کی کہ آسٹریلیا کی ٹیم ٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کا دورہ کرے گی۔ ٹی 20 سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ شیڈول کے مطابق ہوگا، سیریز کی تاریخوں کا اعلان ہونا باقی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کرکٹ آسٹریلیا اور آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن نے سیکیورٹی جائزے کے لیے وفد پاکستان بھیج دیا ہے، دورہ پاکستان کے حوالے سے ایشیز سیریز کے بعد کھلاڑیوں سے بات کریں گے۔

ٹوڈ گرین برگ کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو سیکیورٹی کے حوالے سے تمام معاملات سے آگاہ کریں گے، 2022 میں کھلاڑیوں کے ساتھ پاکستان جا چکا ہوں اور یہ بڑا اچھا تجربہ تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کے خلاف مجوزہ دورے میں شامل تین ون ڈے میچز کو جون میں منتقل کر دیا جائے گا، جو پی ایس ایل اور آئی پی ایل کے بعد کھیلے جائیں گے۔ اسی مہینے آسٹریلیا بنگلہ دیش کے خلاف بھی تین ون ڈے اور تین ٹی 20 میچز کھیلے گا۔

کرکٹ آسٹریلیا کے سربراہ کے مطابق بنگلہ دیش کی اگست میں آسٹریلیا آمد کے دوران مکے اور ڈارون میں ٹیسٹ میچز کھیلے جائیں گے جب کہ مکے پہلی بار ٹیسٹ میچ کی میزبانی کرے گا۔

ٹوڈ گرین برگ نے یہ بھی کہا کہ کرکٹ آسٹریلیا 2031 تک ہر سال کم از کم ایک پنک بال ٹیسٹ کھیلنے کے لیے پرعزم ہے۔ ان کے مطابق پنک بال ٹیسٹ نشریاتی اور شائقین کی دلچسپی کے لحاظ سے کامیاب ثابت ہوئے ہیں اور یہ ٹیسٹ کرکٹ کی ارتقا کا حصہ ہیں۔

Similar Posts