فلم ’دھرندھر‘ میں رنویر سنگھ کا کردار نہ صرف ایک سنسنی خیز مشن پر مبنی ہے بلکہ اس کے پس منظر نے ناظرین کو چونکا بھی دیا ہے۔
فلم میں رنویر سنگھ ایک بھارتی خفیہ ایجنٹ جسکریت سنگھ رنگی کا کردار نبھاتے دکھائی دیتے ہیں، جو دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے لیے کراچی کے علاقے لیاری پہنچتا ہے۔ کہانی میں یہ کردار روزگار کی تلاش میں آنے والے ایک بلوچ کے روپ میں کراچی داخل ہوتا ہے، جو فلم کو ایک نیا اور غیر متوقع زاویہ دیتا ہے۔ یہی نکتہ مداحوں اور ناقدین کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ حقیقی زندگی میں رنویر سنگھ کا تعلق خود ایک سندھی خاندان سے ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ان کا اصل نام رنویر سنگھ بھاونانی ہے اور ان کے والدین کا خاندان 1947 میں تقسیمِ ہند کے بعد کراچی سے ممبئی منتقل ہوا تھا۔ یوں اس فلم میں کراچی سے جڑی کہانی کسی حد تک ان کی اپنی خاندانی تاریخ سے بھی جڑتی محسوس ہوتی ہے۔
رنویر سنگھ متعدد مواقع پر اپنی سندھی شناخت پر فخر کا اظہار کر چکے ہیں۔ وہ نہ صرف سندھی زبان اور روایتی کھانوں سے محبت کا ذکر کرتے رہے ہیں بلکہ اپنے انٹرویوز میں یہ بھی بتا چکے ہیں کہ ’بھاونانی‘ ایک طویل نام ہونے کی وجہ سے انہوں نے پیشہ ورانہ طور پر صرف ’رنویر سنگھ‘ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا، جب کہ ان کے خاندان میں سکھ وراثت بھی شامل ہے۔
View this post on Instagram
سندھی ثقافت سے ان کی وابستگی ان کی ذاتی زندگی میں بھی نمایاں رہی ہے۔ 2021 میں انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے پسندیدہ سندھی کھانوں جیسے سندھی کری، چاول اور بووندی کا ذکر کیا تھا۔ حتیٰ کہ اپنی شادی میں بھی رنویر سنگھ نے دیپیکا پڈوکون کے ساتھ اٹلی کے جھیل کومو میں سندھی روایات کے مطابق رسومات ادا کرکے اپنی ثقافتی جڑوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
یوں فلم ’دھرندھر‘ میں رنویر سنگھ کا کراچی آنا محض اسکرین کی کہانی نہیں لگتا بلکہ کہیں نہ کہیں یہ ان کی اپنی تاریخ، شناخت اور ثقافتی وراثت کی بازگشت بھی سناتا ہے، جو ناظرین کے لیے فلم کو مزید دلچسپ بنا دیتی ہے۔