امریکی ٹی وی چینل سے ٹیلی فونک گفتگو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ وینزویلا کے اطراف سمندری علاقوں میں تیل بردار جہازوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔
ٹیلی فونک انٹرویو کے دوران جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ آیا ایسے اقدامات خطے کو جنگ کی طرف دھکیل سکتے ہیں، تو انہوں نے براہِ راست جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پہلو پر بات نہیں کرنا چاہتے۔ تاہم ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ امکان موجود ہے۔
وقت کے تعین سے متعلق سوال پر صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سب کچھ حالات پر منحصر ہے۔ ان کے بقول اگر وینزویلا کی قیادت اپنی روش جاری رکھی تو پھر امریکی بندرگاہوں اور سمندری راستوں پر سخت ردِعمل دیکھنے میں آسکتا ہے۔
انھوں نے ایک بار پھر دھمکی دی کہ آئندہ دنوں میں بھی وینزویلا کے مزید آئل ٹینکروں کو تحویل میں لیا جا سکتا ہے۔ یہ امریکی پابندیوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل صدر ٹرمپ نے وینزویلا سے آنے اور جانے والے تیل بردار جہازوں کی ناکہ بندی کا حکم دیا تھا۔
جس سے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کی حکومت پر دباؤ میں نمایاں اضافہ ہوا اور پھر اس کے بعد امریکا نے وینزویلا کے قریب ایک آئل ٹینکر کو بھی اپنی تحویل میں بھی لے لیا۔
یاد رہے کہ امریکا نے ستمبر سے اب تک بحرالکاہل پر 30 کشتیوں کو فضائی حملے میں تباہ کیا جن میں 104 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔