سی ای او او جی ڈی سی ایل کا اختتامی خطاب، معدنی شعبے میں مستقبل کی مالی معاونت پر مکالمہ

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کے دوسرے روز بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے شرکت کی ۔ سی ای او او جی ڈی سی ایل احمد حیات نے اختتامی خطاب میں کہا کہ پاکستان کے معدنی شعبے میں دلچسپی اطمینان بخش ہے۔ فورم کے دوسرے دن معدنی شعبے میں مستقبل کی مالی معاونت پر مکالمہ کیا گیا۔

اسلام آباد میں پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کا اختتام ایک کامیاب سیشن کے ساتھ ہوا جس میں دنیا بھر سے آنے والے بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے شرکت کی۔

فورم کے اختتامی سیشن میں او جی ڈی سی ایل کے سی ای او احمد حیات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے معدنی شعبے میں عالمی سرمایہ کاروں کی دلچسپی اطمینان بخش ہے اور پبلک اور پرائیوٹ سیکٹرز کے الحاق سے کان کنی کے شعبے کو مزید ترقی ملے گی۔

سی ای او احمد حیات نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اپنے معدنی وسائل سے مالا مال ہے، اور اگر حکومت اور نجی شعبہ مل کر کام کریں تو یہ شعبہ ملکی معیشت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے معدنی شعبے میں عالمی سرمایہ کاری کے لیے پاکستان کو ایک پرکشش موقع قرار دیا۔

فورم کے دوسرے دن کے سیشن میں پاکستان کے معدنی شعبے کے مستقبل کی مالی معاونت پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر ریکوڈک مائننگ کمپنی کے نمائندے رسل ہاورڈ نے بتایا کہ ریکوڈک منصوبے کے پہلے مرحلے پر رواں سال کام شروع ہو جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ریکوڈک کی معدنیات 286 کلومیٹر کے علاقے پر محیط ہیں جن میں سونے اور تانبے کے وسیع ذخائر موجود ہیں، اور اس میں 5.9 ارب ٹن کے معدنی ذخائر ہیں۔

دو روزہ کانفرنس میں ریکوڈک منصوبے پر تفصیلی سیشن اور پینل ڈسکشنز بھی ہوئے، جن میں آذربائیجان کے وزیر معیشت مکائیل جباروف، امریکی اہلکار ایرک مائرز، سعودی نائب وزیر صنعت عبداللہ العینیزی اور 300 سے زائد غیر ملکی سرمایہ کاروں نے شرکت کی۔

اس فورم نے پاکستان کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے نئے امکانات کو اجاگر کیا اور دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے فوائد سے آگاہ کیا۔

Similar Posts