ایف بی آر کے اقدامات پر تاجروں کی ملک گیر شٹرڈاؤن ہڑتال اور ڈی چوک پر دھرنے کی دھمکی

آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد نےحکومت کو پوائنٹ آف سیل  ڈیوائس کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اور ڈی چوک پر احتجاج کی دھمکی دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کی جانب سے پوائنٹ آف سیل ڈیوائس کی تنصیب کے خلاف آبپارہ چوک سے ایف بی آر دفتر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ  نے کرتے ہوئے کہا کہ اگر پوائنٹ آف سیل ڈیوائس کا کالا قانون واپس نہ لیا گیا تو 16 جنوری سے ملک بھر کے تمام چوراہے اور کشمیر ہائی وے کو بند کردیا جائے گا۔

ریلی میں اسلام آباد/ راولپنڈی کے تاجر نمائندوں  اور تاجروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، شرکا کو مقامی ہوٹل سے پہلے پولیس کی بھاری نفری نے روک لیا۔

تاجروں نے ریلی روکنے پر اسی جگہ بھر پور احتجاج کیا، جلسہ سے وفاقی دارالحکومت کی تاجر تنظیموں کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔

اس موقع پر انجمن تاجران پاکستان کے صدر اجمل بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کرپشن کے خاتمہ کے لئے سزائے موت کا بل پاس کیا جائے، آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں سالانہ ترپن ہزار ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے جس میں سب سے زیادہ حصہ ایف بی آر کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب کرپٹ مافیا نے تاجروں کی طرف رخ کر لیا ہے اور پی او ایس چھوٹی چھوٹی دکانوں پر لگانے کے لئے رشوت کا بازار گرم کر دیا گیا ہے، کروڑوں روپے کے قانونی طور پر امپورٹڈ ٹائر اٹھا کر آدھے واپس کئے ہیں باقی کریٹ مافیا نے آپس میں تقسیم کرلیے ہیں۔ وقت آئے گا ہم ان ٹائروں کا حساب لیں گے۔

اجمل بلوچ نے کہا کہ ایف بی آر کے ہزاروں  ملازمین کے بچے بیرون ملک تعلیم حاصل کرتے ہیں ان کی انکوائری کرائی جائیں، دفاتر میں کام کرنے والے چپڑاسیوں کے پاس بھی ایک ایک کروڑ کی گاڑی ہے، کسٹم حکام نے 26 ہزار نان کسٹم پیڈ گاڑیاں پکڑی ہیں جو بیورو کریسی اور ان کے رشتہ داروں کے استعمال میں ہیں۔

تاجر تنظیم کے سربراہ نے کہا کہ ایف بی آر نے اگر اسلام آباد میں کسی بھی جگہ یا چھوٹے دکاندار کو پی او ایسں لگایا یا سیل کیا تو بھر پور مزاحمت کی جائے گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگلا احتجاج 16 جنوری کو ہوگا۔

اجمل بلوچ نے کہا کہ اگر یہ کالا قانون واپس نہ لیا گیا تو اسلام آباد کے تاجر شاہراہ کشمیر بند کرکے زیرو پوائنٹ پر دھرنا دیں گے پھر بھی ایف بی آر کے ظلم و ستم جاری رہے تو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن کی کال دی جائے گی اور ڈی چوک میں مظاہرہ ہوگا۔

انہوں نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ تاجروں کو ایف بی آر کی کرپش اورظلم سے نجات دلائیں۔

Similar Posts