سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی اور جھوٹی خبریں پھیلانے کے الزام میں کراچی پولیس نے ایک صحافی کو گرفتار کر لیا ہے۔ اجمیر نگری تھانے کی حدود میں کارروائی کرتے ہوئے شیخ جنید ساگر قریشی کو گرفتار کیا گیا، جو سوشل میڈیا اور ایک اخبار سے وابستہ ہیں۔
پولیس کے مطابق یہ کارروائی پیکا ایکٹ کے تحت کی گئی ہے اور مقدمہ اے ایس آئی طارق ممتاز کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مدعی کے مطابق وہ واٹس ایپ پر مختلف لوگوں کے میسجز دیکھ رہے تھے کہ ایک ویڈیو نظر سے گزری، جس میں کے ایف سی ریسٹورینٹ کے واقعے کا ذکر کیا گیا تھا۔
پیکا ترمیم صحافت کو کیسے نقصان پہنچائے گی
ویڈیو میں جنید ساگر نے دعویٰ کیا تھا کہ عوام نے مشتعل ہو کر پولیس پر حملہ کیا اور پتھراؤ بھی کیا، جس کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔ مزید یہ بھی کہا گیا کہ سرسید تھانے کی حدود میں ایک ڈمپر نے خاتون کو کچل دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان ویڈیوز اور بیانات کے ذریعے عوام میں اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، جو قانون کی خلاف ورزی ہے۔ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے، جبکہ جنید ساگر کو عدالت میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
سینیئر صحافی اور یوٹیوب چینل کے بانی فرحان ملک گرفتار
حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ تصدیق شدہ معلومات کے بغیر کسی خبر کو سوشل میڈیا پر نہ پھیلائیں، ورنہ قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔